منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

بے نظیر نے اپنی زندگی میں بیس برس قبل صرف ایک وصیت کی ، اس وصیت میں انہوں نے کیا لکھوایا؟ معروف صحافی وصیت کا متن سامنے لے آئے

datetime 29  مارچ‬‮  2018 |
Former Pakistani Prime Minister Benazir Bhutto adjusts her scarf at a campaign rally in Pabbi, 120 kilometers (75 miles) west of Islamabad, Pakistan, Wednesday Dec. 12, 2007. Bhutto repeated accusations that Musharraf will try to cheat by using police, judiciary officials and administration functionaries. (AP Photo/Greg Baker)

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) معروف کالم نگار منیر احمد بلوچ نے اپنے کالم میں لکھا کہ اب وہ نا قابل تردید ثبوت سامنے لانا بھی ضروری ہو گیا ہے‘ جو ثابت کرے گا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو نے اپنی زندگی میں سوائے 20 برس قبل ایک وصیت کرنے کے‘ کوئی وصیت نہیں کی تھی۔ مذکورہ وصیت بھی اس وقت کی گئی تھی جب بلاول سمیت بختاور اور آصفہ ابھی چھوٹے تھے اور اس وصیت کے تحت ان کے بالغ ہونے تک محترمہ فریال تالپور اور ان کے شوہر منور تالپور کو اپنی جائیداد کا گارڈین مقرر کیا تھا۔

مذکورہ وصیت کی فوٹو کاپی میں ان کا لندن کا ایڈریس دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی کوئی وصیت نہیں۔ میں پورے وثوق سے لکھ رہا ہوں کہ محترمہ نے دبئی سے پاکستان آنے سے پہلے کسی قسم کی بھی سیاسی یا مالی وصیت نہیں کی تھی اور اس کی گواہی کوئی اور نہیں بلکہ ایک ایسا شخص دے گا‘ جو محترمہ بے نظیر بھٹو فیملی کا سب سے اہم ترین فرد ہو گا (شاہ نواز یا مرتضیٰ بھٹو کی فیملی کا کوئی ممبر نہیں) میں نے جن خدشات کا ابتدا میں ذکر کیا تھا ان کے مطابق سجاد علی شاہ پر گرائے گئے کوئٹہ میزائل جیسا ایک اور میزائل پھر سے تیار کیا جا رہا ہے۔ ملک کی سپریم عدلیہ کو بدنام کرنے کیلئے ان پر دھوئیں کے بم پھینکنے کیلئے اداکاروں کی بریفنگ جاری ہے۔ آپ کو یاد تو ہو گا کہ کوئی دو برس پیشتر پشاور ہائیکورٹ کے ایک جج کی گاڑی کو بنوں چھاؤنی کے سکیورٹی پوائنٹ پر کھڑے فوجیوں نے روک کر جو گستاخی کی تھی‘ ان جج صاحب کی طبیعت پر اس قدر گراں گزری کہ انہوں نے اگلے روز عدالت میں ہنگامہ کیا تو ساتھ ہی لبرلز اور نواز لیگ کے سوشل میڈیا نے فوج کے لتے لینے شروع کر دیئے تھے۔ ان سے معذرت کی گئی‘ اس کے باوجود ان کا غصہ ٹھنڈا نہ ہو سکا‘ اور وہ ملک کی اس اہم ترین شخصیت کے قریب ترین ہو گئے‘ جس کے دل میں فوج کے خلاف نفرت کے سوا اور کچھ نہیں۔ ان جج صاحب نے اپنے اور اپنے ”دوست‘‘ کے سمجھے گئے دشمن سے ملٹری چیک پوسٹ پر روکے جانے کی ذلت کا بدلہ لینے کا فیصلہ کر لیا… اور جیسے ہی وہ جج سپریم کورٹ پہنچنے میں کامیاب ہوئے تو انہوں نے وفاداری کا اظہار کر دیا۔ اب چند روز ہوئے میاں نواز کے وہ ”دوست‘‘ اپنے عہدہ جلیلہ سے ریٹائر ہو چکے ہیں‘ لیکن انہوں نے جاتے جاتے بھی بنوں چھاؤنی کے گیٹ پر سکیورٹی پوسٹ پر اپنی گاڑی روکے جانے پر میاں نواز شریف کے ایجنڈے کی تقویت کیلئے اس میں نفرت کے نئے رنگ بھرنے کی بھرپور کوشش کی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…