لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) معروف صحافی و تجزیہ نگار رؤف کلاسرا نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 2008 ء میں اپنی حکومت بچانے کے لیے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے 30 ہزار پاؤنڈ دے کر اس وقت کے وزیر عطا محمد مانیکا کا ووٹ خریدا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی تقرری پر بہت اعتراض ہے اور وزیراعظم کہتے ہیں کہ صادق سنجرانی نے ووٹ خریدے۔ معروف صحافی نے کہاکہ اسحاق ڈار جنہوں نے ملک کی
معیشت کو تباہ کیاوہ اب لندن بھاگ چکے ہیں انہیں سینیٹر بنانے پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے، رؤف کلاسرا نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ووٹ خریدنے کی بات کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جب 2008ء میں شہباز شریف کے ووٹ پورے نہیں ہو رہے تھے تو انہوں نے اپنی حکومت بچانے کے لیے اس وقت کے وزیر عطا محمد مانیکا کو تیس ہزار پاؤنڈ دے کرخریدا تھا اس وقت عطا محمد مانیکا مسلم لیگ (ق) میں تھے، معروف صحافی نے کہا کہ ن لیگ کے رہنماؤں کو یہ باتیں نہیں بھولنی چاہئیں۔