اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار اور وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کے درمیان ملاقات ہوئی اور یہ دو گھنٹے تک جاری رہی، ایک موقر قومی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نےایوان وزیراعظم میں
وزیراعظم سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیا تھاجس کی وجہ سے وزیراعظم چیف جسٹس سے ملنے کے لیے سپریم کورٹ آئے۔ اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کچھ عرصہ قبل چیف جسٹس ثاقب نثار سے درخواست کرتے ہوئے کہا تھاکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی آپ سے ملنا چاہتے ہیں، آپ کسی وقت ملاقات کے لیے ایوان وزیراعظم آئیں، اس کے جواب میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا تھا کہ چیف جسٹس کا کوئی کام نہیں کہ چیف ایگزیکٹو کو ملنے کے لیے جائے۔ جب اس سلسلے میں دوبارہ رابطہ کیا گیا تو چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سپریم کورٹ ملاقات کے لیے تشریف لائیں تو میں انہیں اپنے آفس کے باہر خود ریسیو کروں گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے کہا کہ بعض مقدمات میں جلدی جلدی میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے جا رہے، جس کے جواب میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہر مقدمے کے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں اور قانون کی نظر میں تمام لوگ برابر ہیں۔کہ ہر مقدمے کے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جا رہے ہیں اور قانون کی نظر میں تمام لوگ برابر ہیں