اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس کسی سے بھی ملاقات سے پہلے آپ سے کیوں پوچھیں کہ انہوں نے کن سے ملنا ہے اور کس سے نہیں؟آپ کیا چیف جسٹس یا وزیراعظم کے مامے لگتے ہیں؟معروف قانون دان اور تحریک انصاف کے رہنما نعیم بخاری نے اپنی ہی جماعت کے مرکزی ترجمان فواد چوہدری کی چیف جسٹس اور وزیراعظم شاہد خاقان کی ملاقات پر قوم کو اعتماد میں
لینے کی بات کرنے پر کلاس لے لی۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان فواد چوہدری نے چیف جسٹس اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی ملاقات پر قوم کو اعتماد میں لینے کی بات کی تھی جس پر معروف قانون دان اور تحریک انصاف کے رہنما نعیم بخاری نے اپنے ردعمل میں فواد چوہدری کی کلاس لیتے ہوئے کہاہے کہ کیا فواد چوہدری کو چیف جسٹس پر اعتماد نہیں، نجی ٹی وی چینل سچ نیوز میں اینکرنادیہ مرزا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ فواد چودھری آپ میرے چھوٹ بھائیوں اور بیٹوں کی طرح ہیں،چیف جسٹس کسی سے بھی ملاقات سے پہلے آپ سے کیوں پوچھیں کہ انہوں نے کن سے ملنا ہے اور کس سے نہیں؟ کیا آپ چیف جسٹس یا وزیراعظم کے مامے لگتے ہیں؟چیف جسٹس نے ججز کو اعتماد میں لیا تھا اورسپریم کورٹ کے ججز کو اعتماد میں لینے کے بعد وزیراعظم سے ملاقات کی ، کیا آپ کو چیف جسٹس پر اتنا بھی بھروسہ نہیں ہے؟آپ سمجھتے ہیں کہ وزیراعظم اگر ان کو کہیں گے کہ دو تین کیسز کا ہمارے میں فیصلہ دے دیں تو وہ ایسا کر دینگے۔ آپ خود وکیل ہیں اور آپ جانتے ہیں کہ ایسا نہیں ہوتا اور نہ کیاجا سکتا ہے۔واضح رہے کہ چیف جسٹس اور وزیراعظم کے درمیان دو روز قبل 2گھنٹہ طویل ترین ملاقات سپریم کورٹ میں ہوئی تھی ۔ ملاقات کیلئے وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کے ذریعے چیف جسٹس سے درخواست کی تھی۔ چیف جسٹس کی وزیراعظم سے ملاقات کے حوالے سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بھی اس ملاقات کی ٹائمنگ کو غلط قرار دیا تھا۔ حامد میر کے ساتھ انٹرویو میں اسی دن گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور چیف جسٹس کے درمیان ملاقات کوئی نئی بات نہیں، ہمارے دور میں بھی ایسا ہوا ہے تاہم وزیراعظم شاہد خاقان اور چیف جسٹس ثاقب نثار کی اس ملاقات کی ٹائمنگ درست نہیں۔