ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

چیف جسٹس کے بیان پر وزیراعظم وضاحت طلب کرسکتے ہیں، نوازشریف

datetime 29  مارچ‬‮  2018 |

اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان کے بیان پر وزیراعظم مناسب سمجھیں تو وضاحت طلب کر سکتے ہیں،چیف جسٹس کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں جو انھوں نے کی ہیں، میری وزیراعظم سے چیف جسٹس کیساتھ ملاقات پربات نہیں ہوئی، اس ملاقات سے میرے بیانیے کو دھچکا نہیں لگا،کسی کا آلہ کار بننے کی رسم اب ختم ہونی چاہیے۔

جمعرا ت کو اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اداروں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئیے، میں نے کبھی کسی کی حدود میں مداخلت نہیں کی، میں تو اس وقت بھی خاموش رہا ، جب جسٹس عظمت سعید نے یہاں تک کہہ دیا کہ نواز شریف کو پتہ ہونا چاہئے اڈیالہ جیل میں بہت جگہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی کسی کا آلہ کار نہیں ہوتا، جو آلہ کار بناتے ہیں انہیں بھی تو دیکھنا چاہئے وہ کیوں ایسا کرتے ہیں، کسی کا آلہ کار بننے کی رسم اب ختم ہونی چاہیے، جو ادارے کسی کو آلہ کار بناتے ہیں یہ سلسلہ رک جانا چاہیے۔چیف جسٹس کی جانب سے وزیر اعظم کو فریادی کہنے سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ ان کی وزیراعظم سے چیف جسٹس کیساتھ ملاقات پربات نہیں ہوئی، اس ملاقات سے میرے بیانیے کو دھچکا نہیں لگا، میں آئین اور ووٹ کے تقدس کی بات کرتا ہوں، پہلے کسی کو آئین میں درج باتوں کا علم نہیں تھا۔ ملک میں آج تک جتنے وزیر اعظم آئے وہ بغیر مدت پوری کیے چلے گئے یا انہیں گھر بھیج دیا گیا، ایک بھی وزیر اعظم ہی اپنی آئینی مدت پوری نہیں کرتا ایسا آخر کیوں ہے۔ کسی معزز جج کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ ایسے ریمارکس دے، کسی بھی وزیراعظم کو یہ اچھا نہیں لگے گا کہ اس کے بارے میں ایسے ریمارکس دئیے جائیں، وزیر اعظم چاہیں تو اس کی وضاحت طلب کرسکتے ہیں۔اپنے خلاف نیب ریفرنسز سے متعلق نواز شریف نے کہا کہ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کا گزشتہ روز عدالت میں دیا گیا بیان ایک کلین چٹ دینے والی بات ہے، عدالت آنے والے بکسوں کو کھول کر دیکھنا چاہیے ان میں کیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…