اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف نے پینترا بدل لیا، وہ فوج اور عدلیہ سے بات چیت کے ذریعے چار مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں، معروف صحافی چوہدری غلام حسین کے انکشافات۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی چوہدری غلام حسین نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ نواز شریف نے پینترا بدل لیا ہے وہ فوج اور عدلیہ سے بات چیت کے
ذریعے چار مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں اور انہوں نے اس مقصد کیلئے وزیراعظم شاہد خاقان اور اپنے بھائی اور وزیراعلیی پنجاب شہباز شریف کی دیوٹی لگائی تھی۔ چوہدری غلام حسین نے نواز شریف کی جانب سے فوج اور عدلیہ کو بھیجی جانیوالی 4شرائط بتاتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی جو پہلی شرط ہے وہ یہ ہے کہ فی الفور مقدمات سے بری کیا جائے، نمبر دو اگر بری نہیں ہو سکتے تو ان کے خلاف کیسز کی کارروائیاں معطل کر دی جائیں، نمبر تین کچھ نہ کچھ چکر چلا کرکیسز معطل کر کے کیسز کا معاملہ التوا میں ڈال دیا جائےاور اگر یہ بھی نہیں تو چوتھے نمبر کسی نہ کسی طرح ان کی داد رسی کی جائے تاکہ نواز شریف معافی تلافی کے بعد ملک سے باہر چلے جائیں۔ چوہدری غلام حسین نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اب اطلاعات یہ ہیں کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نواز شریف کے سامنے ہاتھ کھڑے کر دئے ہیں اور کہا ہے کہ نہ تو فوج نہ عدلیہ اور نہ ہی ادارے این آر او کے لیے راضی ہیں، لہٰذا میں آپ کے لیے معافی تلافی نہیں کروا سکتا۔واضح رہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کے درمیان سپریم کورٹ میں تقریباً 2 گھنٹے طویل ملاقات ہوئی ۔منگل کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے ملاقات کیلئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بغیر پروٹوکول کے سپریم کورٹ پہنچے ہیں جہاں کا استقبال چیف جسٹس ثاقب نثار نے کیا ۔
بعدازاں چیف جسٹس اور وزیر اعظم کے درمیانون آن ون ملاقات ہوئی جو ایک گھنٹے 55 منٹ تک جاری رہی۔نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات کے دور ان آئینی اداروں کے بہتررابطوں اور آئینی امورپر تبادلہ خیال کیاگیا۔ملاقات کے بعد چیف جسٹس پاکستان وزیراعظم کوگاڑی تک چھوڑنے گئے۔ملاقات کے دوران ججز بلاک کی جانب جانے والے راستے بلاک کردئیے گئے تھے ٗ سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے۔