پیر‬‮ ، 07 اکتوبر‬‮ 2024 

باجوہ ڈاکٹرائن کیا ہے؟الیکشن کا اعلان کون کرے گا؟پاکستان نے ساتھ نہ دیاہوتا تو امریکہ واحد سپرپاور نہ ہوتا،ٹرمپ کے ٹویٹ نے تعلقات بگاڑے، ترجمان پاک فوج کی پریس کانفرنس

datetime 28  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(این این آئی) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور نے واضح کیا ہے کہ باجوہ ڈاکٹرائن صرف اور صرف پاکستان کو امن کی طرف لے جانے کیلئے ہے ٗ18 ویں ترمیم اور این آر او سے کوئی تعلق نہیں ، آرمی نے الیکشن کا اعلان نہیں کرنا، الیکشن کمیشن نے کرنا ہے، انتخابات کرانا اور اس کا ٹائم فریم آئین میں ہے ٗ انتخابات کے حوالے سے ہر وہ کام کرینگے

جو آئین کے تحت کیا جائیگا ،پاکستان کے لئے سب سے پہلا چیلنج سی پیک ہے، جو پاکستان کو امن کی طرف جاتا دیکھنا نہیں چاہتے وہ اس چیز کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں،سعودی عرب میں فوج معاہدے کے تحت بھیجی، بھارت نے کوئی مہم جوئی کی توسخت جواب ملے گا،آج کے کراچی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا کوئی تصور نہیں ٗامید ہے آئندہ پی ایس ایل میچز راولپنڈی، پشاور، فیصل آباد اور دیگر شہروں میں بھی ہوں گے ٗفوج کی کوئی ڈویژن سعودی عرب لڑنے کیلئے نہیں بھیجی ٗبھارت کو ایل او سی پر سیز فائر خلاف ورزیاں ختم کرنی چاہئیں ٗامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ سے باہمی تعلقات پر فرق پڑا ٗپاکستان نے دنیا کیلئے مثبت کردار ادا نہ کیا ہوتا تو امریکا واحد سپر پاور نہ ہوتا۔ بدھ کو یہاں پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ باجوہ ڈاکٹرائن ملک کی سلامتی اور امن و امان کی صورتحال سے متعلق ہے، یہ ہر پاکستانی کی ڈاکٹرائن ہونی چاہیے، باجوہ ڈاکٹرائن کا 18 ویں ترمیم، عدلیہ، این آر او سے کوئی تعلق نہیں، باجوہ ڈاکٹرائن کا مطلب صرف ایک ہے اور وہ ہے پرامن پاکستان اس کا کچھ اور مطلب نہ لیا جائے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ انتخابات کرانا اور اس کا ٹائم فریم آئین میں ہے، الیکشن کااعلان آرمی نے نہیں ، الیکشن کمیشن نے کرنا ہے اس میں تمام لوگوں کا کردار ہے اور انتخابات کے حوالے سے ہر وہ کام کریں گے

جو آئین کے تحت کہا جائے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ خطے میں امن کی راہ ہموار کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے، خطے میں امن کے لئے پاکستان کے کردار کو مثبت انداز سے دیکھنا چاہیے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کو شک کی نگاہ سے دیکھا گیا تو پاکستان کی امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا، دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں پاکستان کا کردار نہ ہوتا تو خطرہ بھارت تک پہنچ چکا ہوتا اور غیر مستحکم پاکستان بھارت کے مفاد میں بھی نہیں ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا

کہ پاکستان کے لئے سب سے پہلا چیلنج سی پیک ہے، جو پاکستان کو امن کی طرف جاتا دیکھنا نہیں چاہتے وہ اس چیز کو نشانہ بنانا چاہتے ہیں جو ان کے مقاصد کی راہ میں رکاوٹ ہیں اور وہ رکاوٹ خفیہ ادارے اور سیکیورٹی فورسز ہیں۔ میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہورہی ہے، پچھلے دنوں آرمی چیف تربت گئے، وہاں قیام بھی کیا جہاں کھلے میدان میں ایک شو کا انعقاد کیا گیا جس میں 10 ہزار شہری رات گئے شریک رہے جو اس بات کی نشاندہی ہے کہ

وہاں امن و امان میں بہتری آئی ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ کراچی امن کی طرف لوٹ رہا ہے، 2017 میں کراچی میں 70 نوگو ایریاز تھے لیکن اب نہیں ہے اور آج کے کراچی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا کوئی تصور نہیں۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کراچی اور لاہور کے اسٹیڈیم بحال ہوچکے ہیں، چیئرمین پی سی بی کو تجویز دی کہ آئندہ پی ایس ایل ملک کے دیگر حصوں میں بھی ہو۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ امید ہے آئندہ پی ایس ایل میچز راولپنڈی، پشاور، فیصل آباد اور

دیگر شہروں میں بھی ہوں گے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ سعودی عرب میں کوئی ڈویژن لڑنے کے لیے نہیں بھیجی، پاکستان کا 1982 سے سعودی عرب سے فوجی تعاون کا معاہدہ ہے جس کے تحت فوج بھیجی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی قراراد د تھی کہ یمن کے خلاف فوج نہیں بھیجیں گے اور فوج نہیں گئی،اگر فوج کو بھیجنا ہے تو یہ حکومت کی منظوری سے ہوگا۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارت نے 2017 میں ایل او سی پر سب سے زیادہ خلاف ورزیاں کیں اور 2018 کا آغاز بھی

2017 سے مختلف نہیں، بھارت کو ایل او سی پر سیز فائر خلاف ورزیاں ختم کرنی چاہئیں۔ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ غیر مستحکم پاکستان بھارت کے مفاد میں نہیں، اگر ہم دہشتگردی کے خلاف جنگ نہ لڑتے اور القاعدہ کو شکست نہ دیتے تو یہ خطرہ بھارت تک پہنچ چکا ہوتا، بھارت کو بھی ہمارا شکریہ اداکرنا چاہیے، بھارت نے کوئی مہم جوئی کی توسخت جواب ملے گا۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ سے باہمی تعلقات پر فرق پڑا،

اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکا سپرپاور ہے لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے تعاون سے ہی امریکا سپر پاور بنا ہے، دنیا جغرافیائی سیاست سے جغرافیائی معیشت کی طرف بڑھ رہی ہے، لہذا جغرافیائی سیاست کی نظر سے معاملات کو دیکھنے سے حالات ٹھیک نہیں ہوں گے بلکہ جغرافیائی معیشت کے حوالے سے دیکھنا ہوگا، پاکستان نے دنیا کیلئے مثبت کردار ادا نہ کیا ہوتا تو امریکہ واحد سپر پاور نہ ہوتا۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ نقیب اللہ محسود کے قتل کا کیس عدالت میں ہے،

اس مقدمے میں ملوث سابق ایس ایس پی را انوار سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، نقیب محسود کے قتل کے ذمہ داروں کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہے، اس معاملہ پر زیادہ شور افغانستان کی طرف سے اٹھایا گیا۔آپریشن ردالفساد کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں سیکیورٹی اداروں نے بڑی کامیابیاں حاصل کیں جس کے اثرات سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اگر خفیہ ایجنسیوں کی محنت نہ ہوتی تو پاکستان میں یہ امن قائم نہ ہوتا۔انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی اداروں نے

7 بڑے دہشت گرد نیٹ ورک ختم کیے ہیں اور اس عرصے میں 16 خودکش بمباروں کو گرفتار کیا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق جو عناصر پاکستان کو پرامن دیکھنا نہیں چاہتے، وہ ایسے اہداف کو نشانہ بناتے ہیں جو ان کے مقاصد میں پورا نہیں ہونے دیتے۔انہوں نے کہا کہ ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، ہم ایک ذمہ دار قوم ہیں، تاہم یومِ پاکستان کی پریڈ کے دوران بھارتی ہائی کمشنر کو اپنی تہذیبی و اخلاقی صفت کو سامنے رکھتے ہوئے مدعو کیا۔آئی ایم سی ٹی سی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کے بارے میں بات کرنا میرے اختیار میں نہیں، تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ایم سی ٹی سی کی کسی ایسی مہم کا حصہ نہیں بنے گا جو کسی دوسرے ملک کے خلاف ہوں۔پاک فوج کی چیک پوسٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ چیک پوسٹیں اتنی نہیں ہیں جتنی بتائی جاتی ہیں، تاہم جب تک خطروں کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاتا تب تک چیک پوسٹوں پر ختم نہیں کیا جاسکتا۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی چیک پوسٹس پر موجود جوان عوام کی حفاظت کے لیے ہی وہاں موجود ہے، جو کسی بھی خطرے کے خلاف پہلا دفاع ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پاکستان کے کردار کو مثبت انداز میں دیکھا جائے، پاکستان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ خطے میں امن کی راہ ہموار ہو۔



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…