بدھ‬‮ ، 19 مارچ‬‮ 2025 

اربوں مالیت کی اراضی کی خریدار ی لیکن ٹیکس نہیں دیتے ،رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں پاکستان کا کون سا شہر سب سے آگے ؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 25  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے انکشاف کیا ہے کہ اسلام آباد میں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں گزشتہ 4 برسوں کے دوران 6 ہزار 348 دولت مند شہریوں نے مجموعی طورپر 106 ارب روپے کا لین دین کیا۔ایف بی آر کے مطابق کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات سے معلوم ہوا کہ اسلام آباد کی مہنگی ترین اراضی کو ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) ریٹ پر تفویض کی گئی جو کہ اصول قیمت کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ کم ہے۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ اسلام آباد میں 2014 سے 2017 کے درمیانی عرصے میں 3 ہزار 530 رہائشی اور 2 ہزار 818 کمرشل اراضی خریدی گئیں۔واضح رہے کہ دارالحکومت میں رہائشی اور کمرشل اراضی خریدنے کیلئے اسلام آباد اور راولپنڈی کے رہائشیوں کی تعداد سب سے زیادہ رہی جس کے بعد پشاور وہ شہر ہے جہاں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں وسیع پیمانے پر سرمایہ لگایا گیا ٗپشاور کے بعد کراچی اور پھر لاہور کا نمبر آتا ہے۔سرمایہ کاروں کی تفصیلات اور ان کے لین دین سے متعلق ساری معلومات ملک کے 15 ریجنل ٹیکس آفس میں ارسال کی گئیں تاکہ متعلقہ اشخاص کو نوٹس کے ذریعہ مطلع کرکے ان کی آمدنی کے ذرائع معلوم کیے جاسکیں۔نجی ٹی وی کے مطابق ایف بی آر کے ایک عہدیدارنے نجی ٹی وی کو بتایا کہ ارسال کی گئی تفصیلات کی مد میں موصول ہونے والے اعداد وشمار سے معلوم ہوتا ہے کہ نصف سے زائد شہری ٹیکس نیٹ میں شامل ہی نہیں یعنی اربوں روپے کے لین دین تو جاری ہے تاہم ان کے پاس ٹیکس نمبر تک موجود نہیں اس لیے متعلقہ افراد کے خلاف ایف بی آر کارروائی کرے گی جس کے نتیجے میں غیرمعمولی ریونیو حاصل ہوگا۔ دستاویزات کے مطابق دارالحکومت میں رہائشی اور کمرشل اراضی کے لین دین میں اسلام آباد کے رہائشی صف اول پر رہے، یعنی کل 3 ہزار 617 شہریوں میں سے نصف تعداد اسلام آباد کے رہائشیوں پر مشتمل ہے جنہوں نے دارالحکومت کی رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی جو کہ مجموعی طورپر 56 ارب 80 کروڑ روپے بنتی ہے

اس حوالے سے راولپنڈی دوسرے درجے پر آتا ہے جہاں کے 935 شہریوں نے اسلام آباد کے پرکشش مقامات پر رہائشی اور کمرشل اراضی کے لین دین میں تقریباً 12 ارب 40 کروڑ روپے لگائے۔پشاور کے 667 شہریوں نے 417 رہائشی اور 250 کمرشل اراضی کے لین دین میں 10 ارب 70 کروڑ لگائے۔پشاور میں رہائش پذیر ایک صنعت کار نے بتایا کہ خیبرپختوں حوا میں صنعتی اخراجات بہت بڑھ گئے ہیں اس لیے کاروباری حضرات دوسرے شہروں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستانی مصنوعات کی خریداری میں افغان درآمد کنندگان کی عدم دلچسپی کے باعث تاجربرداری میں مایوسی پھیل رہی ہے۔

پشاور کے صنعت کار نے بتایا کہ پشاور کے تاجروں اور صنعت کاروں کو اسلام آباد میں رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری سے کچھ ریلف مل جاتا ہے۔کراچی سے اسلام آباد میں رئیل اسٹیٹ کے کاروبار میں مجموعی طورپر 9 ارب 30 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری 288 رہائشی اور 136 کمرشل اراضی پر کی گئی۔دوسری جانب لاہور کے 329 شہریوں نے اسلام آباد کے 244 رہائشی اور 85 کمرشل اراضی پر 5 ارب 70 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی جس میں سے 203 شہری آرٹی او میں رجسٹرڈ ہیں۔ایف بی آر حکام نے بتایا کہ پنجاب حکومت خود اسلام آباد میں اراضی کے لین دین میں سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مواقعے فراہم کرتی ہے

جس کی وجہ سے لاہور سے محدود پیمانے پر ٹیکس کی ادائیگی ہو سکی تاہم اس کے باوجود بڑی تعداد ایسے سرمایہ کاروں کی ہے جو ٹیکس ادا نہیں کرتے۔دستاویزات کا مزید جائزہ لینے سے معلوم ہوا کہ ایبٹ آباد سے اسلام آّباد میں 63 رہائشی اور 20 کمرشل اراضی کے خریداروں نے 3 ارب 50 کروڑ روپے کا لین دین کیا اسی طرح کوئٹہ سے 103 شہریوں نے 41 رہائشی اور 62 کمرشل اراضی کی خریداری پر 5 ارب 70 کروڑروپے ، فیصل آباد سے 57 شہریوں نے 35 رہائشی، 22 کمرشل اراضی کی لین دین میں 1 ارب 30 کروڑ روپے، سیالکوٹ سے 55 افراد نے 28 رہائشی اور 27 کمرشل اراضی پر 67 کروڑ 38 لاکھ روپے کی سرمایہ کاری کی اور سرگودھا سے 21 رہائشی اور 22 کمرشل اراضی کی خریداری میں 33 کروڑ 43 لاکھ روپے خرچ کیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)


قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…