سیالکوٹ/راولپنڈی /شیخوپورہ /اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد میں فیض آباد انٹر چینج دھرنا مظاہرین سے خالی کرانے کیلئے کئے گئے پولیس کے آپریش کے بعد مشتعل مظاہرین نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان ٗ وزیر قانون زاہد حامد اور لیگی رہنما جاوید لطیف کے گھروں پر دھاوا بول دیا ٗ چوہدری نثار علی خان کے گھر کا گیٹ توڑ دیا ٗ سابق وزیر داخلہ کو بکتر بند گاڑی کے ذریعے محفوظ مقام پر پہنچا یا گیا ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں
فیض آباد انٹر چینج دھرنا مظاہرین سے خالی کرانے کیلئے کئے گئے پولیس کے آپریش کے بعد مشتعل مظاہرین نے پسرور میں وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کی آبائی حویلی پر دھاوا بول دیا اور حویلی کے اندر گھس کر کھڑکیاں، دروازے اور فرنیچر کونقصان پہنچایاٗ حویلی میں موجود پولیس اہلکاروں نے مزاحمت کی تاہم مظاہرین کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے حالات کو قابو نہیں کیا جاسکا جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری کو طلب کرکے حویلی میں تعینات کردیا گیا ہے۔ڈی پی او سرفراز خان کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت زاہد حامد اور ان کے اہل خانہ موجود نہیں تھے ، توڑ پھوڑ کرنے والے مظاہرین کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور جلد ہی تمام افراد کو گرفتار کرلیا جائے گا۔ادھر اسلام آباد فیض آباد دھرنا مظاہرین سے اظہار یکجہتی اور پولیس تشدد کے خلاف دیگر شہروں کی طرح شیخورہ پورہ میں بھی احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے بتی چوک پر دھرنا دے دیا جس سے ٹریفک معطل اور اطراف کے علاقوں میں کاروباری سرگرمیاں معطل ہوگئیں۔مظاہرین سے مذاکرات کے لیے حکمران جماعت کے ایم این اے جاوید لطیف بتی چوک پر پہنچے تو مشتعل افراد نے ان پر حملہ کردیا
جس سے وہ اور ان کے ساتھی زخمی ہوگئے۔میاں جاوید لطیف اور ان کے ساتھیوں کو فوری طور پر مقامی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔ میاں جاوید کے سر پر چوٹیں آئیں جبکہ ساتھیوں کو بھی گہرے زخم آئے ٗ ڈاکٹروں نے میاں جاوید کی حالت خطرے سے باہر قرار دے دی ۔ دوسری جانب دھرنے کے خلاف ہونے والے آپریشن پر ردِ عمل کرتے ہوئے مظاہرین نے چوہدری نثار کے گھر کا گیٹ توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم پولیس اور گارڈز نے حالات پر قابو پالیا۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق مظاہرین نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے گھر کا گیٹ توڑ دیا جبکہ سابق وزیر داخلہ کو بکتر بند گاڑی میں بٹھا کر محفوظ جگہ پر پہنچایا گیا۔