اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی وداخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ ہماری تاریخ جمہوریت اور آمریت کے گرد گھوم رہی ہے،یہی نہیں ملکی تاریخ مارشل لا اور جمہوریت کے درمیان بھی ڈگمگاتی ہے، کچھ خفیہ ہاتھ پھر جمہوری عمل میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں ، انشا اللہ ہم اِن عناصر کی سازشوں کو ناکام بنادیں گے ،ملکی بقا و روشن مستقبل پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے،2017 کا
پاکستان 2013کے پاکستان سے مختلف ہے ،لوڈ شیڈنگ سمیت دیگر مسائل پر موجودہ حکومت نے قابو پایا ہے، ہر 10سال بعد آمریت ملک پر قابض ہوجاتی ہے،اب 2020میں کیا ہوگا؟۔وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی وداخلہاحسن اقبال نے ایک ٹوئٹر پیغام میں ملکی تاریخ میں آمریت اور جمہوری ادوار کا خلاصہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تاریخ جمہوریت اور آمریت کے گرد گھوم رہی ہے ،یہی نہیں ملکی تاریخ مارشل لا اور جمہوریت کے درمیان بھی ڈگمگاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھ خفیہ ہاتھ پھر جمہوری عمل میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں ، انشا اللہ ہم اِن عناصر کی سازشوں کو ناکام بنادیں گے ،ملکی بقا و روشن مستقبل پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔وزیر داخلہ نے جمہوریت اور آمریت کا کچھ اس طرح موازنہ کیا کہ سن 50میں ملک میں ڈیموکریسی رہی تو 60میں مارشل لا قابض ہوا ،70میں ایک بار پھر جمہوریت پروان چڑھی تو سن 90میں آمریت نے حکومتی تختہ الٹ دیا،طویل جدوجہد کے بعد 2000میں پھر جمہوری عمل بحال ہوا۔ساتھ ہی وزیرداخلہ احسن اقبال نے سوال کیا کہ ہر 10سال بعد آمریت ملک پر قابض ہوجاتی ہے،اب 2020 میں کیا ہوگا ۔