اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی نائنٹی ٹو نیوز کے رپورٹر صدیق جان نے اپنے فیس بک اکائونٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں معافی نہیں مانگی ، چینلز پر چلنے والی خبر من گھڑت ہے ، عمران خان کی الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی تحریر جسے معافی نامہ قرار دیاجا رہا ہے وہ ان کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان نے لکھ کر دی تھی جسے پڑھ کر
الیکشن کمیشن کے پانچوں ارکان نے اسے کئی بار پڑھا اور کئی بار پڑھنے کے باوجود سوچتے اور دیکھتے رہے کہ ان کے ساتھ ڈاکٹر بابراعوان نے کرکیا دیا ہے۔ صدیق جان لکھتے ہیں کہ ایک سال ہوگیاہےعدالتوں میں کیسزکورکرتے۔لیکن ڈاکٹربابراعوان نے جیسے آج الیکشن کمیشن میں جارحانہ اندازمیں کیس لڑاایسا کبھی کسی وکیل کونہیں دیکھا،ڈاکٹربابراعوان نے آج الیکشن کمیشن میں کیس لڑا نہیں،ٹوئنٹی ٹوئنٹی کی طرح کھیلا ہے۔چاروں طرف کیا خوبصورت چوکے چھکے لگائے۔آج الیکشن کمیشن کولینے کےدینے پڑگئے تھے،عمران خان نے روسٹرم پرآکرمعافی نہیں مانگی تھی،چینلز کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ عمران خان نےمعافی مانگی۔معافی کی تحریرڈاکٹر بابراعوان نے لکھ کردی تھی اور اس میں بھی پانچوں ارکان کئی بار پڑھنے کے باوجود سوچتے اور دیکھتے رہے کہ ان کے ساتھ ڈاکٹر بابراعوان نے کرکیا دیا ہے؟الیکشن کمیشن میں عمران خان نے روسٹرم پرآکراپنےبیان کی وضاحت دی۔ایک باربھی یہ نہیں کہاکہ میں معافی مانگتاہوں۔عمران خان نے جو باتیں پریس کانفرنس میں کیں،اس سے سخت باتیں الیکشن کمیشن کے پانچوں اراکین کے سامنے کیں۔۔ڈاکٹربابراعوان نےآج اپنے دلائل سے الیکشن کمیشن کےپانچوں ارکان کے ہاتھ پائوں باندھ دئیےتھے۔ممبران کوسمجھ نہیں آرہی تھی کہ جائیں توجائیں کہاں؟