ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’شہباز شریف وزیراعظم، مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب‘‘ 2018انتخابات میں کامیابی کی صورت میں مریم ،شہباز ملاقات میں کیا فارمولا طے کر لیا گیا، دھماکہ خیز انکشافات

datetime 19  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی سلمان غنی نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کیونکہ میں مریم نوازپر گہری نظر رکھے ہوئے ہوں اور شہباز شریف کا اس وقت سیاسی طور پر بڑا مسئلہ یہ ہے کہ پارٹی اس وقت قیادت کے حوالے سے نواز شریف کے بعد مریم نواز کی طرف دیکھ رہی ہے، ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے

ان کا کہنا تھا کہ میں نے نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے بعد جب کئی لوگ یہ کہہ رہے تھے کہ وہ واپس نہیں آئیں گے اس وقت بھی کہا تھا کہ وہ واپس ضرور آئیں گے، نواز شریف کا سیاسی رول ختم نہیں ہو گا وہ پارٹی پر اپنی گرفت قائم رکھیں گے لیکن شہباز شریف آئندہ آنے والے انتخابات میں کمپین بھی شہباز شریف چلائیں گے اور ن لیگ کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار بھی شہباز شریف ہی ہونگے۔ نواز شریف کی نا اہلی کے بعد شہباز شریف کی بطور وزیراعظم نامزدگی کے فیصلے سے اس لئے ٹرن لیا گیا کہ پنجاب میں ن لیگ کی پوزیشن کمزور ہونے کا خدشہ تھا کیونکہ پنجاب میں شہباز شریف کی گرفت مضبوط ہے یہاں انہوں نے ڈلیور کیا ہے۔ اس موقع پر پروگرام میں شریک معروف صحافی و اینکر ڈاکٹر معید پیرزادہ نے سلمان غنی سے سوال پوچھا کہ اگر شہباز شریف وزیراعظم بنتے ہیں تو پھر مریم نواز اور حمزہ شہباز کا آئندہ کی سیاست میں کیا رول ہو گااس پر سلمان غنی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کے وزیراعظم کے طور پر آنے سے مریم نواز وفاق میں نہیں جائیں گی بلکہ وہ پنجاب میں سیاسی کردار ادا کرتے نظر آئیں گی، اس موقع پر پروگرام کے میزبان اجمل جامی نے سلمان غنی سے سوال پوچھا کہ کیا یہ بات حمزہ شہباز قبول کریں گے؟ اس پر جواب دیتے ہوئے سلمان غنی کا کہنا تھا کہ جب شہباز شریف

وزیراعظم ہونگے تو مریم کے پنجاب میں سیاسی کردار کے حوالے سے بات حمزہ شہباز کو قبول کرنا ہو گی، اس موقع پر ایک بار پھر اجمل جامی نے سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ پھر چکری کے چوہدری صاحب کا کیا بنے گا جو کہ کافی عرصے سے لاہور آنے کا سوچ رہے ہیں، ان کا اشارہ چوہدری نثار کی جانب تھا جس پر جواب دیتے ہوئے سلمان غنی کا کہنا تھا کہ چکری والے

چوہدری صاحب کی اصل طاقت شہباز شریف ہیں، اس موقع پر معید پیرزادہ نےسوال پوچھا کہ کیا آپ کہنا چاہتے ہیں کہ مریم نواز وزیراعلیٰ پنجاب کا آفس سنبھالیں گی، جس پر جواب دیتے ہوئے سلمان غنی کا کہنا تھا کہ میں اپنی بات میں بڑا کلیئر ہوتا ہوں ، میں ابھی یہ بات اپنے منہ سے نہیں نکالنا چاہتا جو کہ آپ کہہ رہے ہیں مگر یہ بات کہ اگر شہباز شریف وزیراعظم ہوئے تو پنجاب

میں مریم نواز کا رول سامنے آئے گا۔ اس حوالے سے پروگرام میں کیا بات ہوئی۔۔ویڈیو ملاحظہ کریں!

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…