پیر‬‮ ، 11 اگست‬‮ 2025 

’’سیاستدانوں کے دہشتگردوں کیساتھ تعلقات‘‘ انٹیلی جنس بیورو کا خط جعلی نہیں ’’اصلی‘‘ نکل آیا!!

datetime 12  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹ نے نااہل شخص کے پارٹی سربراہ بننے کے خلاف قرارداد منظور کرلی۔سینیٹ اجلاس میں اعتزاز احسن کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی، جس پر قائد ایوان راجا ظفرالحق نے کہا کہ کسی شخص کے پارٹی سربراہ بننے سے متعلق بل اسی ایوان سے منظور ہوچکا ہے، اب اسی قانون کے خلاف قرارداد لانا مناسب نہیں۔وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ ہر ایک کو اپنا سربراہ منتخب کرنے کا حق ہے اس لیے

اس قرارداد پر ایوان میں بحث نہ کرائی جائے۔قرارداد کی منظوری کے لیے ایوان میں ووٹنگ کرائی گئی، قرارداد کے حق میں 52 جبکہ مخالفت میں 28 ووٹ دیئے گئے۔سینیٹ کے اجلاس کے دوران اعتزاز احسن نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے مبینہ جعلی خط کے حوالے سے کہا کہ ’میں نہیں مانتا کہ آئی بی کا خط جعلی ہے، آئی بی کا خط اصلی ہے، اگر آئی بی کہتی بھی کہ خط اصلی تو کیا حکومت مانتی؟ آئی بی کے مبینہ خط میں 2 سینیٹرز کا نام شامل ہے۔‘انہوں نے ایوان سے مطالبہ کیا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے نواز شریف کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کرکے کمیشن کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نیا پارٹی صدر منتخب کرنے کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نااہل شخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا۔نواز شریف کی بطور پارٹی صدر نااہلی کے بعد حکمراں جماعت کی مرکزی مجلس عاملہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سینیٹر سردار یعقوب کو پارٹی کا قائم مقام صدر منتخب کیا گیا تھا۔حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کا صدر منتخب کرنے کے سلسلے میں ایک رکاوٹ کا سامنا تھا، جس کے لیے انتخابی

اصلاحاتی بل 2017 قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، جس کے تحت نااہل شخص بھی پارٹی کا صدر منتخب ہوسکتا ہے۔قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد اس بل کو سینیٹ میں پیش کیا گیا تو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر اعتزاز احسن نے ترمیم پیش کی کہ جو شخص اسمبلی کا رکن بننے کا اہل نہ ہو وہ پارٹی کا سربراہ بھی نہیں بن سکتا جس کے بعد بل پر ووٹنگ ہوئی۔حکومت نے محض ایک ووٹ کے فرق سے الیکشن

بل کی شق 203 میں ترمیم مسترد کرانے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کی پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار کردی۔مذکورہ بل کی منظوری کے بعد آرٹیکل 62 اور 63 کی وجہ سے نااہل ہونے والا شخص بھی سیاسی جماعت کا سربراہ بننے کا اہل ہوگا۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم نواز شریف کو باآسانی مسلم لیگ (ن) کا دوبارہ صدر منتخب کرنے لیے پارٹی آئین میں بھی ترمیم کردی گئی اور مسلم لیگ (ن) کی مرکزی

جنرل کونسل نے پارٹی آئین میں ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے دفعہ 120 کو ختم کردیا، جس کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف ایک بار پھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بلامقابلہ صدر منتخب ہوگئے۔سینیٹ کے اجلاس کے دوران اعتزاز احسن نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے

مبینہ جعلی خط کے حوالے سے کہا کہ ’میں نہیں مانتا کہ آئی بی کا خط جعلی ہے، آئی بی کا خط اصلی ہے، اگر آئی بی کہتی بھی کہ خط اصلی تو کیا حکومت مانتی؟ آئی بی کے مبینہ خط میں 2 سینیٹرز کا نام شامل ہے۔‘انہوں نے ایوان سے مطالبہ کیا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔

موضوعات:



کالم



سوئس سسٹم


سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…