جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’سیاستدانوں کے دہشتگردوں کیساتھ تعلقات‘‘ انٹیلی جنس بیورو کا خط جعلی نہیں ’’اصلی‘‘ نکل آیا!!

datetime 12  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینیٹ نے نااہل شخص کے پارٹی سربراہ بننے کے خلاف قرارداد منظور کرلی۔سینیٹ اجلاس میں اعتزاز احسن کی جانب سے قرارداد پیش کی گئی، جس پر قائد ایوان راجا ظفرالحق نے کہا کہ کسی شخص کے پارٹی سربراہ بننے سے متعلق بل اسی ایوان سے منظور ہوچکا ہے، اب اسی قانون کے خلاف قرارداد لانا مناسب نہیں۔وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ ہر ایک کو اپنا سربراہ منتخب کرنے کا حق ہے اس لیے

اس قرارداد پر ایوان میں بحث نہ کرائی جائے۔قرارداد کی منظوری کے لیے ایوان میں ووٹنگ کرائی گئی، قرارداد کے حق میں 52 جبکہ مخالفت میں 28 ووٹ دیئے گئے۔سینیٹ کے اجلاس کے دوران اعتزاز احسن نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے مبینہ جعلی خط کے حوالے سے کہا کہ ’میں نہیں مانتا کہ آئی بی کا خط جعلی ہے، آئی بی کا خط اصلی ہے، اگر آئی بی کہتی بھی کہ خط اصلی تو کیا حکومت مانتی؟ آئی بی کے مبینہ خط میں 2 سینیٹرز کا نام شامل ہے۔‘انہوں نے ایوان سے مطالبہ کیا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔واضح رہے کہ عدالت کی جانب سے نواز شریف کو نااہل قرار دیئے جانے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کو پارٹی کا نیا صدر منتخب کرکے کمیشن کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ (ن) کو نیا پارٹی صدر منتخب کرنے کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002 کے تحت نااہل شخص پارٹی عہدہ نہیں رکھ سکتا۔نواز شریف کی بطور پارٹی صدر نااہلی کے بعد حکمراں جماعت کی مرکزی مجلس عاملہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سینیٹر سردار یعقوب کو پارٹی کا قائم مقام صدر منتخب کیا گیا تھا۔حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کو دوبارہ پارٹی کا صدر منتخب کرنے کے سلسلے میں ایک رکاوٹ کا سامنا تھا، جس کے لیے انتخابی

اصلاحاتی بل 2017 قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، جس کے تحت نااہل شخص بھی پارٹی کا صدر منتخب ہوسکتا ہے۔قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد اس بل کو سینیٹ میں پیش کیا گیا تو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر اعتزاز احسن نے ترمیم پیش کی کہ جو شخص اسمبلی کا رکن بننے کا اہل نہ ہو وہ پارٹی کا سربراہ بھی نہیں بن سکتا جس کے بعد بل پر ووٹنگ ہوئی۔حکومت نے محض ایک ووٹ کے فرق سے الیکشن

بل کی شق 203 میں ترمیم مسترد کرانے میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کی پارٹی صدر بننے کی راہ ہموار کردی۔مذکورہ بل کی منظوری کے بعد آرٹیکل 62 اور 63 کی وجہ سے نااہل ہونے والا شخص بھی سیاسی جماعت کا سربراہ بننے کا اہل ہوگا۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم نواز شریف کو باآسانی مسلم لیگ (ن) کا دوبارہ صدر منتخب کرنے لیے پارٹی آئین میں بھی ترمیم کردی گئی اور مسلم لیگ (ن) کی مرکزی

جنرل کونسل نے پارٹی آئین میں ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے دفعہ 120 کو ختم کردیا، جس کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف ایک بار پھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے بلامقابلہ صدر منتخب ہوگئے۔سینیٹ کے اجلاس کے دوران اعتزاز احسن نے انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے

مبینہ جعلی خط کے حوالے سے کہا کہ ’میں نہیں مانتا کہ آئی بی کا خط جعلی ہے، آئی بی کا خط اصلی ہے، اگر آئی بی کہتی بھی کہ خط اصلی تو کیا حکومت مانتی؟ آئی بی کے مبینہ خط میں 2 سینیٹرز کا نام شامل ہے۔‘انہوں نے ایوان سے مطالبہ کیا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…