پی ٹی آئی کے اکثر اراکین شاہ محمود قریشی کو مسخرہ کہتے ہیں، شاہ محمود قریشی کی پھرتیاں عمران خان کے لئے شرمندگی کا باعث بن رہی ہیں، پی ٹی آئی کے اندر بھی شاہ محمود قریشی کے کردار پر چہ میگوئیاں

27  ستمبر‬‮  2017

اسلام آباد(آئی این پی )پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی رمیش لال نے کہا ہے کہ سید خورشید احمد شاہ کو قومی اسمبلی میں حزبِ اختلاف کے اراکین کا اعتماد حاصل ہے۔ شاہ محمود قریشی کی پھرتیاں عمران خان کے لئے شرمندگی کا باعث بن رہی ہیں۔ بدھ کو شاہ محمود قریشی کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نے کہا کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کا کردار ہمیشہ غیرذمہ دارانہ رہا ہے۔

وہ تنخواہیں وصول کرتے ہیں اور پارلیمنٹ کو گالیاں بھی دیتے ہیں۔ سید خورشید احمد شاہ کی وجہ سے پی ٹی آئی اور متحدہ پاکستان کی نشستیں بچ گئیں ورنہ یہ لوگ تو مستعفی ہو چکے تھے۔ رمیش لال نے کہا کہ قائدحزبِ اختلاف کے عہدے کے لئے پی ٹی آئی دربدر ٹھوکریں کھا رہی ہے اور عمران خان کا سار ا غرور خاک میں مل گیا ہے۔ رمیش لال نے کہا کہ شاہ محمود قریشی دراصل عمران خان کی نااہلی کے بعد پی ٹی آئی کا چیئرمین بننا چاہتے ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ قائد حزبِ اختلاف بننے کے بعد ان کا سیاسی قد بڑھ جائے گا۔ رمیش لال نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اکثر اراکین شاہ محمود قریشی کو مسخرہ کہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر بھی شاہ محمود قریشی کے کردار پر چہ میگوئیاں ہوتی ہیں۔ دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ نواز شریف ملک میں افراتفری پھیلانا اور سسٹم کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں،مسلم لیگ (ن)ڈویلپمنٹ فنڈز کے نام پر بچی ہوئی،جس دن ڈویلپمنٹ فنڈز نہیں ہوں گے (ن) لیگ تتر بتر ہو جائے گی،حکومت ایک ہانڈی میں دو مزے لے رہی ہے، ایک طرف نواز شریف عدالتوں کا سامنا کرنے کا کہتے ہیں تو دوسری طرف انکے بچے عدالتوں میں پیش نہ ہونے کا اعلان کر رہے ہیں، حکومت پاکستان کے مستقبل سے کھیل رہی ہے،شریف فیملی جمہوریت سے الگ ہو چکی ،حکمران خاندان نے پارلیمنٹ کو بے توقیر کردیا ہے،

اسحاق ڈار کی وجہ سے پاکستان بدنام ہو رہا ہے، اسحاق ڈار پاکستان کی عزت کی خاطر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں،پیپلز پارٹی کے پاس اپوزیشن لیڈر کے عہدے کیلئے ابھی بھی اکثریت ہے، عمران خان قبل از وقت انتخابات کی بات کر کے شریف خاندان کو شہید ہونے کا موقع نہ دیں۔ ان خیالات کا اظہار بدھ کو پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی نائب صدر شیری رحمان، پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سیکرٹری جنرل سینیٹر فرحت اللہ بابر اور پیپلز پارٹی کے سینیٹر سلیم

مانڈوی والا نے زرداری ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر حسین بخاری نے کہا کہ نواز شریف نے گزشتہ روز تحریری تقریر جو ان کو دی گئی تھی پڑھ کر سنائی،28جولائی سے اب تک نواز شریف کی جانب سے تمام بیانات میں تضاد ہے،نواز شریف ایک جانب کہتے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا؟ اور دوسری جانب کہتے ہیں کہ مجھے پتا ہے کہ مجھے کیوں نکالا، نواز شریف ان کی نا اہلی میں خفیہ ہاتھوں کے ملوث ہونے کا کہتے ہیں

مگر ان خفیہ ہاتھوں کے بارے میں بتاتے نہیں، نواز شریف نے ملکی آئین اور نیب قوانین کی خلاف ورزی کی،اگر نواز شریف کو سپریم کورٹ پر کوئی اعتراض تھا تو پانامہ کیس کے شروع ہونے پر ہی اس کا اظہار کرتے، مگر عبوری فیصلے پر مسلم لیگ(ن) نے مٹھائیاں بانٹیں جبکہ پانامہ کیس کے بارے میں کوئی اعتراض نہ کیا، عدالتوں کا یہ کیسا احترام ہے کہ ان پر ہر روز تنقید کی جا رہی ہے،نواز شریف ملک میں افراتفری اور سسٹم کو ڈی ریل کرنا چاہتے ہیں مگر پیپلز پارٹی سسٹم کو ڈی ریل نہیں ہونے دے گی،

پیپلز پارٹی نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں اور عوام کو حق دیا جائے کہ وہ اگلی حکومت کس کو دینا چاہتے ہیں، لاہور کے حلقہ این اے 120کا فیصلہ جیت کر یہ کہنا کہ عوام نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا غلط ہے،نواز شریف سسٹم کو چلنے دیں،ہم نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں، آپ کو معاہدے کر کے ملک سے باہر چلے جاتے ہیں اور پھر قوم سے جھوٹ بولتے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کی نائب صدر شیری رحمان نے کہا کہ بار بار کہا جاتا ہے کہ نواز شریف وطن واپس آئے ہیں اور عدالتوں کا سامنا کر رہے ہیں، نواز شریف مجبوری کے تحت ملک میں واپس آئے ہیں، حکومت ایک ہانڈی میں دو مزے لے رہی ہے، ایک طرف کہا جاتا ہے کہ عدالتوں کا سامنا کریں گے اور دوسری طرف نواز شریف کے بچے عدالتوں میں پیش نہ ہونے کا اعلان کر رہے ہیں، شریف خاندان اپنی ذات کیلئے ملک میں انتشار پھیلانا چاہتا ہے،حکومت پاکستان کے مستقبل سے کھیل رہی ہے،

مسلم لیگ(ن) نے پوری کابینہ اور پارلیمانی پارٹی کو میدان میں اتارا ہوا ہے،حکومت نے ڈویلپمنٹ فنڈز کے نام پر جماعت کو بچایا ہوا ہے،جس دن ڈویلپمنٹ فنڈز نہیں ہوں گے اس دن (ن) لیگ تتر بتر ہو جائے گی،شریف فیملی جمہوریت سے الگ ہو چکی ہے، حکمران خاندان نے پارلیمنٹ کو بے توقیر کردیا ہے،شریف خاندان کا صرف اپنی ذات پر دھیان ہے انہیں ملک کا کوئی خیال نہیں ہے۔ شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے احتساب عدالتوں کا سامنا کیا، کوڑے کھائے،

آمر اور جیلیں برداشت کیں،آصف زرداری نے جیل کی صعوبتیں برداشت کیں،آج حکمران ہی عدالت کا فیصلہ نہیں مان رہے تو عام آدمی کیسے مانے گا، آج شریف خاندان 60وزراء کے ساتھ مزے لے رہے ہیں۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ اسحاق ڈار ملک کے پہلے وزیرخزانہ ہیں جن پر فرد جرم عائد ہوئی، اس وقت پاکستان بدترین مالی پوزیشن پر ہے،ملکی تجارتی معاشی خسارہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے، حکومت جان بوجھ کر معیشت کو خراب کر رہی ہے تا کہ آئندہ جو بھی آئے اسے سنبھال نہ سکے،اسحاق ڈار کی وجہ سے پاکستان بدنام ہو رہا ہے، اسحاق ڈار پاکستان کی عزت کی خاطر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔

ایک سوال کے جواب میں نیئر حسین بخاری نے کہا کہ 28جولائی کے بعد الیکشن بل میں نواز شریف کو دوبارہ پارٹی صدر بنانے کیلئے شق شامل کی گئی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ خورشید شاہ کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے ہٹانے کا ابھی کوئی فیصلہ سامنے نہیں آیا،پیپلز پارٹی کے پاس اپوزیشن لیڈر کے عہدے کیلئے ابھی بھی اکثریت ہے، عمران خان پہلے ایم کیو ایم سے متعلق کی گئی باتیں واپس لیں اور پھر ان کے ساتھ اتحاد کریں۔ انہوں نے کہا کہ قبل از وقت انتخابات کی بات کر کے شریف خاندان کو شہید ہونے کا موقع نہ دیا جائے۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…