اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قطری شہزادے کا بیان ریکارڈ کرنے کا فیصلہ، جے آئی ٹی کا ایک ممبر قطر جا ئے گا۔ تفصیلات کے مطابق پانامہ جے آئی ٹی نے فیصلہ کرتے ہوئے اپنے ایک رکن کو قطری شہزادے حماد بن جاسم الثانی کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے قطر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کی جانب سے قطری شہزادے کو ایک خط لکھا گیا تھا
جس میں ان کو بیان ریکارڈ کروانے کیلئے تین آپشن دئیے گئے تھے جن میں ایک آپشن یہ تھا کہ شہزادے پاکستان آ کر اپنا بیان ریکارڈ کروا سکتے ہیں ، دوسرے آپشن میں جے آئی ٹی قطر میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ان کا بیان ریکارڈ کر سکتی ہے اور تیسرا آپشن ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کروانے کا تھا ۔ جے آئی ٹی خط میں قطری شہزادے کو وکیل کے بغیر بیان ریکارڈ کروانے کا کہا گیا تھا۔ تاہم قطری شہزادے حماد بن جاسم کی جانب سے پانامہ جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو خط کا جواب دیا گیا ہے جس میں قطری شہزادے نے پاکستانی ہائی کمیشن میں آکر بیان ریکارڈ کروانے سے معذرت کر لی ہے جس کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ قطری شہزادے کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے جے آئی ٹی کا ایک ممبر قطر جائے گا جہاں وہ قطری شہزادے کا بیان ریکارڈ کرے گا تاہم اس حوالے سے یہ بات سامنے نہیں آسکی کہ جے آئی ٹی ممبر پاکستانی ہائی کمیشن میں ہی بیان ریکارڈ کرے گا یا قطری شہزادے کی رہائشگاہ پر ان سے بیان لے گا۔واضح رہے کہ ن لیگ قطری شہزادے کو اپنا اہم ترین ثبوت قرار دیتی ہے اور حسن نواز کی کل پیشی کے موقع پر وزیراعظم کے مشیر خاص آصف کرمانی بھی میڈیا سے گفتگو میں قطری شہزادے کے بیان کو ریکارڈ کرنے کے حوالے سے زور دیتے رہے ہیں۔