پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پڑھیں صبح صبح خوشی کی خبر

datetime 15  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(این این آئی) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاہے کہ چین کا ایک خطہ ایک سڑک منصوبہ خطے کے تمام ممالک کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل اور آنے والی نسلوں کیلئے تحفہ ہے ٗون بیلٹ ون روڈ کے تحت چین پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ خطے کے تمام ممالک کیلئے کھلا ہے ٗاس کو سیاست کی نذر نہیں کرنا چاہیے ٗمنصوبے کی کوئی جغرافیائی سرحدیں نہیں ہیں، اختلافات سے بالا تر ہو کر بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے تنازعات کو حل کرنیکا وقت آگیا ہے ٗ

ون بیلٹ ون روڈ اقدام دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے ایک طاقتور ہتھیار کے طور پر جانا جائیگا ٗون بیلٹ ون روڈمنصوبہ تین براعظموں کوملائیگا ٗٹھوس منصوبہ بندی اور پختہ عزم اقتصادی راہداری کی تکمیل کا ضامن ہے جس سے معاشی خوشحالی بڑھے گی ٗ دہشت گردی اور انتہا پسندی پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی ٗسی پیک منصوبے کی وجہ سے دنیا بھر سے سرمایہ کار پاکستان کی طرف متوجہ ہورہے ہیں ٗامید ہے ایک خطہ ایک سڑک منصوبے سے خطے میں موجود ممالک کے درمیان تنازعات کے بجائے تعاون کو فروغ ملے گا۔اتوار کو بیجنگ میں منعقد ہ ’بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون‘ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا اہم جزو ہے جو سرحدوں کا پابند نہیں اور اس منصوبے سے خطے کے تمام ممالک سمیت دنیا بھر کے 65 ممالک مستفید ہوسکتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ چین میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کا انعقاد ایک تاریخی موقع ہے اور ہم ایک خطہ ایک سڑک وڑن کی کامیابی کا اعتراف کرنے کے لیے یہاں جمع ہیں انہوںنے کہاکہ ہم اس وقت جیو اکنامک دور میں داخل ہورہے ہیں،بین البراعظمی تعاون کا نیا دور شروع ہورہا ہے،ون بیلٹ ون روڈمنصوبہ تین براعظموں کوملائے گا۔وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ پاکستان میں اس راہداری کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے تیزی سے مکمل ہورہے ہیں

ایسے منصوبے غربت کے خاتمے کے باعث بنیں گے۔انہوں نے کہا کہ ٹھوس منصوبہ بندی اور پختہ عزم اقتصادی راہداری کی تکمیل کا ضامن ہے جس سے معاشی خوشحالی بڑھے گی جبکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی نوجوان نسل کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا چاہتا ہے کیونکہ پاکستان کی 65 فیصد آبادی نوجوان طبقے پر مشتمل ہے۔

انہوں نے اس عزم کو بھی دہرایا کہ پاکستان علاقائی روابط کیلئے وژن 2025 پر عمل پیرا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی وجہ سے دنیا بھر سے سرمایہ کار پاکستان کی طرف متوجہ ہورہے ہیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایک خطہ ایک سڑک منصوبے سے خطے میں موجود ممالک کے درمیان تنازعات کے بجائے تعاون کو فروغ ملے گا ۔وزیر اعظم نواز شریف نے ہم ون بیلٹ ون روڈکی کامیابیوں کا اعتراف کرنے جمع ہوئے ہیں،

منصوبے سے ایشیا، افریقہ اوریورپ کوملانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ شاہراہ ریشم کی یاد تازہ کرتا ہے، ہمیں آپس کے تنازعات کو جنم دینے کے بجائے تعاون کو فروغ دینا چاہیے جبکہ یہ فورم رکن ممالک کو ایک دوسرے کے قریب لانے کا بہترین موقع ہے ٗ چائنا ریلوے ایکسپریس منصوبہ باہمی روابط کیلئے پل ہے۔وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہاکہ سی پیک منصوبے میں خطے کے تمام ممالک شامل ہو سکتے ہیں

ٗ منصوبے پر سیاست سے گریز کیا جائے ٗ وزیر اعظم نے کہاکہ آئیں باہمی اختلافات بالائے طاق رکھتے ہوئے پر امن مربوط اور ایک دوسرے کاخیال رکھنے والے ہمسائیوں کی طرح رہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے اختلافات سے بالا تر ہو کر بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے تنازعات کو حل کریں اور آنے والی نسلوں کے لئے امن کی میراث چھوڑیں۔ وزیر اعظم نے کہاکہ امن اور ترقی ساتھ مل جل کرچلنے میں ہی ممکن ہے

کوئی بھی اقتصادی ترقی کے اہداف علاقائی تعاون کے بغیر حاصل نہیں کر سکتا اور نہ ہی امن و سلامتی کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ ون بیلٹ ون روڈدہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے ایک طاقتور ہتھیار کے طور پر جانا جائیگا، یہ منصوبہ براعظموں کوملائیگا اور اس سے برداشت کے ساتھ ساتھ ثقافتی تنوع کو فروغ ملے گا۔ چین اور پاکستان کے درمیان قریبی دوستی اور بااعتماد اتحادی ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ ان کی اس فورم میں شرکت ون بیلٹ ون روڈ کے اقدام کی کامیابی کی خوشی کو منانا اوراس کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کرنا ہے ۔

انہوں نے اطمینان ظاہر کیاکہ یہ تاریخی ایونٹ اقتصادی اور مالیاتی تعاون، تجارتی تعاون اور عوامی سطح پر رابطوں کے لئے برسوں پر محیط رہ گزر ہوگی ۔ انہوںنے چین کے صدر ژی جن پنگ اور چینی قیادت کو ان کی ولولہ انگیز اور تخلیقی قیادت کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان چین کے اس تصور کوسراہتا ہے اور اس راہداری کو پورے خطے کے لئے ترقی کا راستہ سمجھتا ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…