لاہور(آئی این پی) فوڈ اتھارٹی نے تعلیمی اداروں میں ہر قسم کی کولڈ ڈرنکس کی فروخت پر پابندی عائد کر دی، پابندی کا اطلاق گرمیوں کی چھٹیوں کے فوری بعد ہو گا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب فوڈ اتھارٹی مسلم ٹان سیکرٹریٹ میں ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نور الامین مینگل اور سائنٹیفیک پینل نے کولڈ ڈرنکس اور مشروب ساز کمپنیوں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے ملاقات کی۔ ملاقات میں سٹیک ہولڈرز کے ممبران نے شرکت کی۔
اس موقع پر سٹیک ہولڈرز کو سکولوں میں تمام قسم کی کاربونیٹیڈ ڈرنکس پر پابندی سے آگاہ کیا گیاڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ان تمام اشیا کی سکولوں اور 100 میٹر کے احاطے کے اندر فروخت پر مکمل پابندی ہو گی۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی گرین زون میں شامل سکولوں میں پھل، ملک شیک، فروٹ چاٹ، دودھ اور دہی سے بنی اشیا کی فروخت کی اجازت ہو گی۔ پابندی کا اطلاق گرمیوں کی چھٹیوں کے فوری بعد ہو گا۔ ڈی جی نورالامین مینگل نے تمام کولڈ درنکس اور دیگر مشروبات کے اجزا اور معیار کو دو ماہ کی مدت میں قوانین کے مطابق بنانے کی مہلت دے دیدوماہ کے اندر تمام اجزا پنجاب فوڈ سیفٹی ریگولیشن 2017 کے مطابق بنائے جائیں گے۔ مشروبات میں منظور شدہ فوڈ کلرز کا استعمال نہ کرنے پر لائسنس منسوخی سمیت سخت کارروائی کی جائے گی۔ پابندی کا اطلاق گرمیوں کی چھٹیوں کے فورا بعد سے ہو گاڈی جی فوڈ اتھارٹی نے پابندی کی وجوہات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کاربونیٹڈکولڈ ڈرنکس کے استعمال سے بچوں میں ہڈیوں سمیت جسمانی نشوونما متاثر ہوتی ہے انہوں نے مزید بتایا کہ سکولوں میں پنجاب فوڈ اتھارٹی گرین زون میں شامل مصنوعات، پھل، ملک شیک، فروٹ چاٹ، دودھ اور دہی سے بنی اشیاء کی اجازت ہو گی ملاقات میںکولڈڈرنکس اور مشروبات میں مضر صحت رنگوں کے استعمال کا معاملہ بھی زیر بحث آیا
ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے کولڈ درنکس سمیت تمام مشروبات کے اجزا اور معیار کو قوانین کے مطابق بنانے کے لیے تمام کمپنیوں کو 2 ماہ کی مہلت دی 2 ماہ کے اندر تمام اجزا پنجاب فوڈ سیفٹی ریگولیشن 2017 کے مطابق بنانے کے احکامات جاری کئے اس حوالے سے ڈی جی فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے کہا کہ مشروبات میں منظور شدہ فوڈ کلرز کا استعمال نہ کرنے پر لائسنس منسوخی سمیت سخت کاروائی کی جائے گی ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی سربراہی میں ہونے والی ملاقات میں سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی اور پنجاب فوڈ اتھارٹی سیفٹی اینڈ سٹینڈرڈ ریگولیشنز2017ء پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے تمام قوانین پر عمل درآمد یقینی دہانی کروائی۔