منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

معصوم پاکستانیوں کا خون ،افغانستان کیخلاف بلوچستان کے عوام کا صبر ختم ہوگیا،شدید ترین ردعمل نے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 7  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (آئی این پی )بلوچستان متحدہ محاذ کی جانب سے افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور اس کے نتیجے میں ہونیوالے جانی نقصان کے خلاف ہفتے کے روز صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں قائم افغان سفارت خانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت بی ایم ایم کے رہنماء شمس مینگل ودیگر کررہے تھے اس سے قبل مظاہرے کے شرکاء ریلی کی شکل میں افغان قونصلیٹ کے باہر پہنچے اور انہوں نے افغان فورسز اور حکومت کے خلاف شدیدنعرے بازی کی ،

مظاہرین نے پلے کارڈز اوربینرز اٹھارکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے ۔اس موقع پر شمس مینگل اوردیگر کاکہناتھاکہ افغان فورسز کی جانب سے پاکستانی شہریوں پر گولہ باری کھلم کھلا جارحیت اور دہشت گردی کے سوا کچھ نہیں ،انہوں نے پاکستان ایک پرامن اور جمہوری ملک ہے جس نے ہمیشہ اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات استوار رکھے ہیں ،انہوں نے کہاکہ پاکستان آج بھی افغانستان میں امن کاخواہاں ہے مگر افسوس کہ افغانستان کی جانب سے ہمیشہ تعصبانہ رویہ رکھاگیاہے ،انہوں نے کہاکہ افغانستان بھارت کے کہنے پر پاکستانی علاقوں پر جارحیت کا مرتکب ہورہاہے مگر وہ نہ بولے کہ پاکستان کمزور ہیں بلکہ پاک فوج افغان فورسز کی کسی بھی جارحیت کامنہ توڑ جواب دے سکتاہے ،مظاہرین نے پاک فوج اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے اورپرامن طورپرمنتشرہوگئے ۔جمعیت علماء اسلام کے رہنماء حاجی ظفر اللہ ،حاجی مطیع اللہ اور مولانا شراف الدین نے گزشتہ روز پاک افغان چمن سرحد پر افغان فورسز کی جانب سے اشتعال انگیز فائرنگ اور بے گناہ لوگوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ افغان حکومت اور فورسز انڈیا کے گود میں بیٹھ کر پاکستان کیخلاف سازشیں کررہی ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور افغان حکومت کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ پاکستان نے ہمیشہ افغان سرزمین کی حفاظت کی اور افغان عوام کے ساتھ ملکر ترقی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں

بلکہ پاکستان نے 30سالہ افغانوں کی مہمان نوازی بھی کی لیکن آج چند ٹیکوں ی خاطر افغان حکومت پاکستان کیخلاف سازشوں میں ملوث ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک اسلامی ایٹمی ملک ہے جو ہر ملک کو بھرپور انداز میں جواب بھی دے سکتا ہے اور اپنی سرزمین کا حفاظ بھی کرسکتا ہے لیکن افغان حکومت اور پاکستان دونوں کے تعلقات مثالی ہے اس تعلقات کو خراب نہیں کرنا چاہتے ہیں اگر افغان فورسز نے دوبارہ سازش کرنے کی کوشش کی تو پاکستان کے تمام عوام پاک فوج کے ساتھ ملکر افغان فورسز کو بھرپور جواب دینگے۔عوامی نیشنل پارٹی مشاورتی اجلاس زیر صدارت صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی منعقد ہوا جس میں صوبائی ، پارلیمانی ، مرکزی ، ضلعی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاک افغان بارڈر پر ناخوشگوار واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تناؤ کوکم کرنے اور مذاکرات کو اولیت دینے وقت اور حالات کی ضرورت قرار دیا ۔

دونوں ممالک عدم اعتماد کی فضاء کو ختم کرکے مسائل کو گفت و شنید کے ذریعے حل کریں کیونکہ یہ ایک مسلمہ اصول ہے کہ چاہے جتنی بھی جنگیں لڑی جائیں آخر میں مذاکراتہی کرنے پڑتے ہیں ۔اجلاس میں بارڈر کے ساتھ آبادی کو وہاں سے بے دخل کرنے سے وہاں مقیم غریب عوام کی مصائب و مشکلات کر پرکھا جائے اور ہر قسم کی اشتعال انگیزی سے گریز ہی دونوں برادر ہمسایہ ممالک کے کروڑوں عوام کے حق میں ہیں ۔ اجلاس میں گزشتہ روز واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے ایصال ثواب کے لئے دعا کی گئی ۔اجلاس میں 23 مئی مرکزی صدر اسفندیار ولی کان کی کوئٹہ آمد اور جلسہ عام بارے امور پر غور و خوض کیا اور متعدد فیصلے کئے گئے ۔ جلسہ کامیابی بارے متعدد انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جو اجلاس میں ضلعی تنظیموں کو ہدایت جاری کی گئیں اور عوام الناس سے اپیل کی گئی کہ وہ 23 مئی کو صادق شہید گراؤنڈ میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام جلسہ عام میں بھر پور شرکت کرکے قوم اور وطن دوست کا ثبوت دیں اور کرپٹ ، غاصب حکمرانوں سے نفرت کا اظہار کریں ۔

جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ پاک افغان سرحد پر کشیدہ صورتحال کے ذمہ داردونوں طرف کی غافل حکومتیں ہیں ۔پاکستان و افغانستان ایک دوسرے کے بغیر ترقی وخوشحالی کا سفر کامیابی سے طئے نہیں کر سکتے ۔سی پیک منصوبے میں بلوچستان کی غربت پسماندگی کو دیکھتے ہوئے اہمیت دی جائیں اور سب سے پہلے بلوچستان کے منصوبے شروع ومکمل کیے جائیں بے حس اور کرپٹ حکمرانوں نے وسائل سے مالامال بلوچستان کے لوگوں کو جدید دور میں بھی قبل مسیح کی زندگی گزارنے پر مجبور کر دیاہے، عوام کے چہروں پر مایوسی اور آنکھوں میں غصے کا خاموش آتش فشاں ہے،جس دن یہ آتش فشاں پھٹ پڑا بہت لٹیروں کے عالیشان بنگلے اور محل زد میںآ جائیں گے، مظلوم بلوچستا ن کے معاشی آئینی حقوق کے لیے جماعت اسلامی عملی جدوجہد کر رہی ہے ۔

وہ ہفتہ کو جماعت اسلامی کے اعلیٰ سطحی ذمہ داران اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ اجلاس میں مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،نائب امراء بشیراحمدماندائی ،ڈاکٹر محمد ابراہیم ،زاہدا ختربلوچ ، مولانا محمد عارف دمڑ، مولانا عبدالحمیدمنصوری ، افتخار احمدکاکڑ، جماعت اسلامی یوتھ بلوچستان کے صدرجمیل احمدمشوانی ، صوبائی انفارمیشن سیکرٹری عبدالولیخان شاکر، مولانا عبدالواسع قلندرانی ودیگر نے شرکت کی اجلاس میں سابقہ رپورٹ خوشحال پاکستان فنڈ،رابطہ عوام مہم، شعبہ جات کے ذمہ داران کا منصوبہ عمل کے مطابق رپورٹ پیش کی گئی اور آئندہ لائحہ عمل یوتھ ممبر سازی ودیگر تنظیمی امور کے وآئندہ کے پروگراما ت کے حوالے سے مشاورت کی گئی صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ نے گوادردورہ سراج الحق کی رپورٹ بھی پیش کی اس موقع پر مولانا عبدالحق ہاشمی نے مزید کہا کہ حکمران امریکی جاسوس شکیل آفرید ی اوربھارتی جاسوس کلبھوشن کوریمنڈ نڈڈیوس کی طرح رہاکر نے کی سازش میں مصروف ہیں جبکہ قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کے حوالے سے غلامی وغفلت کا مظاہرہ کر رہے ہیں منتخب نمائندوں نے اپنے لیے تو اندرون ملک وبیرون ملک بہت کچھ کیا مگرعوام کا کوئی پرسان حال نہیں وقت آگیاہے کہ مظلوم بلوچستان کے عوام خوشحال بلوچستان اسلامی پاکستان کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ۔

جماعت اسلامی اس ملک سے مالی ، اخلاقی ،انتخابی اور نظریاتی کرپشن ختم کرنا چاہتی ہے قوم پر مسلط لیڈرز در اصل لیڈر نہیں ڈیلرز ہیں جو ہمیشہ اپنے ذاتی مفادات پر قومی مفادات کا سودا کرتے ہیں ۔ جماعت اسلامی پوری امت کے اتحاد کا داعی ہے لٹیروں کے ٹولے سے جان چھڑانے کے لیے ضروری ہے کہ دیانتدار لوگ متحد ہو جائیں جماعت اسلامی کی کرپشن فری تحریک عوامی قوت وتائید سے کامیابی سے ہمکنار ہو کر رہے گی۔پشتون، بلوچ اور ہزارہ قبائل کے معتبرین نے افغانستان پر زوردیاہے کہ وہ خطے میں امن وامان کو تباہ نہ ہونے دیں اور خود کو مودی دہشت گرد کے آلہ کار سے بچائیں ۔کوئٹہ پریس کلب میں پشتون ،بلوچ اورہزارہ قبائل کے معتبرین اخوندزادہ سردارمحمد علی خان ، سردار خدائے رحیم نوتیزئی ،علامہ جمعہ اسدی ،حاجی قیوم چنگیزی ،سردار محمد افضل کبزئی،میر اختر مینگل،ملک گلزار دمڑ ،سردار محمد حسن خان،مولاناعبدالسلام ، سردارمھمود احمد خان اخوندزادہ ،ملک جانان کاکڑ ودیگر نے گزشتہ روز پاک افغان سرحدی علاقے چمن میں افغان فورسز کی جانب سے بے گناہ خواتین ،بچوں اور عام شہریوں پر بلااشتعال فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے کہاکہ اس عمل نے بھارت کاگھناؤنا چہرہ بے نقاب کردیاہے ،

انہوں نے کہاکہ بھارت نہیں چاہتا کہ پاکستان اور افغانستان ایک دوسرے کے قریب ہو جس کی بناء پر بھارت نے افغانی حکومت کو یرغمال بنا کر افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کررہاہے جس کی ہم شدیدمذمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم چمن کے عوام کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور ہم چمن کے عوام کے غم میں برابر کے شریک ہیں ،انہوں نے کہاکہ پاکستانی عوام اپنے افواج اور اداروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں انہوں نے کہاکہ عوام سے اپیل کی کہ وہ کسی بھی مشکوک شے یا سرگرمیوں کی اطلاع فوراََ سیکورٹی اداروں کو دیں تاکہ دشمن اپنی ناپاک عزائم میں کامیاب نہ ہوسکے ،انہوں نے کہاکہ گزشتہ دنوں ایران کے سرحد کے قریب ایرانی سیکورٹی فورسز پر حملہ بھی اس سازش کی کھڑی ہیں جو صرف اور صرف وطن عزیز کو بدنام کرنے کی کوشش ہے انہوں نے کہاکہ افغانستان کی حکومت خود کو مودی کاآلہ کار نہ بنائیں پاکستان افغانستان سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کاخواہاں ہے ۔

سابق نگران وزیراعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی نے کہاہے کہ افغان فورسز کی چمن میں بلا اشتعال فائرنگ اور گولہ باری ہماری ناکام خارجہ پالیسی کا شاخسانہ ہے حکومت اپنے شہریوں کو تحفظ دینے میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے افغان بارڈر پولیس کے حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے یہ بات انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی نواب غوث بخش باروزئی نے کہا ہے کہ سی پیک ملک کی ترقی اور خوشحالی کا عظیم منصوبہ ہے جو پاکستان دشمن قوتوں کو ہضم نہیں ہورہا ہے پاکستان نے پناہ گزینوں کی چالیس سال تک میزبانی و خدمت کے فرائض بخوبی انجام دیئے ہیں اور انہیں بلوچستان و خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں پناہ دی ہے انہوں نے کہا کہ افغان فورسز کی اشتعال انگیزی کسی صورت بھی برداشت نہیں حکومت اپنی ناکام خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے فوری طورپر وزیر خارجہ کا تقرر کرے ۔ انہوں نے غم زدہ خاندانوں کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…