اسلام آباد (این این آئی)پاکستان سے افغان مہاجرین کی رضا کارانہ واپسی پانچ ماہ کے وقفے کے بعد (آج)پیر سے شروع ہورہی ہے ٗ رضا کارانہ واپس جانے ورالوں کیلئے امدادی رقم چار سو ڈالر فی کس سے کم کر کے دو سو ڈالر کر دی گئی ۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی اسلام آباد ترجمان دنیا خان نے ’’این این آئی ‘‘کو بتایا کہ عالمی سطح پر فنڈز میں کمی کی وجہ سے رواں سال یو این ایچ سی آر کے فنڈز بھی کم ہوگئے
ہیں اس لئے واپس جانے والے مہاجرین کی امدادی رقم میں کمی کی گئی ہے انہوں نے کہاکہ مہاجرین کی واپسی کیلئے پشاور اور بلوچستان میں خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں ذرائع کا کہناہے کہ واپس جانے کیلئے اب تک تقریباً 16000مہاجرین نے رجسٹریشن کرائی ہے جن کو اپریل اور مئی میں واپس بھیج دیا جائیگا لیکن رجسٹریشن اور واپسی کا عمل نومبر تک جاری رہے گا یو این ایچ سی آر کے پروگرام کے تحت گزشتہ سال پاکستان سے تین لاکھ ستر ہزار مہاجرین واپس گئے تھے ۔پاکستان میں اس وقت 13لاکھ رجسٹرڈ اور تقریباً دس لاکھ غیر رجسٹرڈ مہاجرین موجود ہیں اس سال رضا کارانہ واپسی سرحد بند ہونے کی وجہ سے ایک ماہ کی تاخیر سے شروع ہورہی ہے رواں سال رضاکارانہ واپسی کا عمل پاکستانی حکومت کی جانب سے فروردی میں مہاجرین کیلئے خصوصی پیکج کے اعلان کے بعد ہورہی ہے اس پیکج کے تحت رجسٹرڈ افغان مہاجرین پاکستان میں رواں سال کے آخر تک قیام کر سکیں گے اس کے علاوہ پاکستانیوں اور افغانوں سے شادی کر نے والوں ٗتاجروں ٗ طلباء اورمریضوں کیلئے طویل مدتی ویزوں کا اجراء بھی شامل ہے ۔فروری میں کابینہ سے منظوری کئے گئے پیکج میں پہلی مرتبہ پاکستان میں مہاجرین کیلئے قانون بھی بنانے کا فیصلہ ہوا تھا ۔اس وقت پاکستان میں مہاجرین کیلئے کوئی قانون موجود نہیں ہے ۔