ہفتہ‬‮ ، 18 اکتوبر‬‮ 2025 

‘‘بس بہت ہوا ‘‘ یہ کام نہیں ہوا ۔۔ فیس بک بند کر نے کا حکم

datetime 22  مارچ‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ فیس بک انتظامیہ تعاون نہیں کرتی تو اسے پاکستان میں بند کردیں،فیس بک والے کما بھی ہم سے رہے ہیں اور جوتیاں بھی ہمیں ہی مار رہے ہیں،حکومت کو حکم دے سکتے ہیں کہ ریفرنڈ م کرائے کہ سوشل میڈیا چاہئے یا نہیں۔

بدھ کو اسلام آبا د ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کیس کی سماعت ہوئی۔ سیکریٹری داخلہ عارف خان،سیکریٹری انفارمیشن اورایف آئی اے حکام عدالت میں پیش ہوئے،مذہبی جماعتوں کے رہنمابھی عدالت میں موجود تھے۔اس موقع پر سیکرٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ فیس بک معلومات دینے میں 2سے3 ہفتے لیتی ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اگر فیس بک تعاون نہیں کرتی تو پاکستان میں بند کردیں کیونکہ فیس بک والے کما بھی ہم سے رہے ہیں اور جوتیاں بھی ہمیں ہی مار رہے ہیں،سوشل میڈیا پر سیلفیز اور کھانے کی چیزیں شئیر نہ ہوئیں تو کچھ نہیں ہو گا۔۔سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کرلیا ہے،کیس حساس ہے اس لئے محتاط انداز میں تحقیقات کررہے ہیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کی معاونت کرنیوالوں کو احترام کرتا ہوں ،حساس معاملہ ہے تو کیا کارروائی نہیں کریں گے؟۔سیکرٹری داخلہ نے جواب دیا کہ گرفتار ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،گرفتار شخص کے لیپ ٹاپ کا

معائنہ کیا جارہا ہے،آج مزید 2 سے 3 گرفتاریاں ہونے کا امکان ہے،ہم نے خفیہ اداروں کی بھی مدد لی ہے۔سیکرٹری داخلہ نے مزید بتایا کہ 3 مشتبہ افراد کی مسلسل نگرانی کی جارہی ہے جبکہ مقدمے میں توہین رسالت اور دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں اور کچھ لوگوں کے نام ای سی ایل میں ڈال دیئے ہیں۔انہوں نے ریمارکس دیئے کہ پولیس ،ایف آئی اے سمیت ہر ادارہ دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہا ہے،فیس بک تعاون نہ کرے تو

اسے پاکستان میں بند کردیا جائے،آئندہ سماعت پر فیصلہ کریں گے کہ سوشل میڈیا چلنا چاہیے یا نہیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ حساس معاملہ ہو گا تو کیا ہم ہاتھ نہیں ڈالیں گے، پاکستان کی دو سرحدیں ہیں،جغرافیائی کے ساتھ نظریاتی سرحد کی حفاظت بھی ضروری ہے،جغرافیائی سرحد پر کروڑوں روپے خرچ ہوتے ہیں،نظریاتی سرحد پر بھی کچھ کرلیں۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ فیس بک بھارت میں

راما کرشنا کے خلاف کچھ چلا کے دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات نے ٹی وی پر آرٹیکل 19 کی بہت اچھی مہم چلائی ہے اسے سراہتا ہوں، ملک میں ریفرنڈم کرائیں کہ پاکستان کے لوگوں کو سوشل میڈیا چاہیئے یا ناموس رسالت، جن اینکرز نے میرے کردار پر بات کی ان کو بھائی کہتا ہوں۔ چیئرمین پیمرا کے خلاف ایکشن لینے کا نہیں کہا لیکن آئندہ سماعت پر فیصلہ کریں گے کہ سوشل میڈیا چلنا چاہییے یانہیں۔بعد ازاںعدالت نے کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔ #/s#

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



افغانستان


لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…