اسلام آباد (آئی این پی )وفاقی دار الحکومت کے سیکٹر ای الیون میں کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ایک اور دلخراش واقعہ پیش آ گیا،گاڑی کی چابی نہ ملنے پر بارہ سالہ صائمہ پر الماس بی بی اور اس کے بچوں نے مل کر ثشدد کیا اور بچی کا سر مونڈھ دیا۔ پولیس نے گھر کی مالکن الماس بی بی اور اس کے بیٹے امتیاز کو گرفتار کر کے مقامی عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے ملزمان کی ضمانت منظور کرلی جبکہ تشدد کی شکاربچی کو
عدالتی حکم پر پولیس نے دار الامان منتقل کر دیا گیا۔تھانہ گولڑہ میں پولیس کی مدعیت میں درج مقدمے کے مطابق گزشتہ شب ای الیون کی رہائشی الماس بی بی نے اپنی بارہ سالہ گھریلو ملازمہ صائمہ سے گاڑیوں کی چابیاں مانگی۔ملازمہ نے کہا کہ چابیاں ڈرائیور نے دن کو مجھے دی تھی اور میں نے اسی وقت آپ کو دے دی تھی۔چابیاں نہ ملنے پر الماس بی بی نے اپنے بیٹے اور بیٹی کے ساتھ مل کر ملازمہ پر تشدد کیا۔ گرم پانی ملازمہ کے ہاتھوں پر ڈالا اور اس کا گلہ دبایا اور اس کا سر مونڈ ھ دیا۔ درج ایف آئی آر کے مطابق سولہ مارچ کو بھی اس کمسن ملازمہ پر الماس بی بی اور اس کے بیٹے اور بیٹی نے گھر کی صفائی اچھی نہ ہونے پر بد ترین تشدد کرتے ہوئے چھری ہیٹر پر گرم کر کر کے اس کے کندھوں اور پیٹھ پر لگائی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق سولہ مارچ کو بھی اس کمسن ملازمہ پر الماس بی بی اور اس کے بیٹے اور بیٹی نے گھر کی صفائی اچھی نہ ہونے پر بد ترین تشدد کرتے ہوئے چھری ہیٹر پر گرم کر کر کے اس کے کندھوں اور پیٹھ پر لگائی تھی۔گزشتہ روز کمسن ملازمہ صائمہ نے پڑوسیوں کے گھر پناہ لے کر اپنی جان بچائی۔ کمسن ملازمہ نے پولیس کو بتایا کہ اس کا تعلق رحیم یار خان سے ہے اور وہ ایک سال سے یہاں کام کر رہی ہے جس کا معاوضہ اس کے والدین لیتے ہیں۔پولیس نے تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج کرکے گھر کی مالکن الماس بی بی اور اس کے بیٹے امتیاز کو گرفتار کرکے مقامی عدالت میں پیش کیا جہاں ملزمان کی ضمانت منظور کرلی گئی۔