اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں و زیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سوئزر لینڈ نے پاکستان سے غیر قانونی طور پر وہاں کے بنکوں میں منتقل کئے گئے دو ارب ڈالر کی رقم کی واپسی کے لئے ہماری شرائط پر معاہدے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔ 21 مارچ کو معاہدے پر دستخط کے لئے سوئزر لینڈ جاؤں گا ‘ عالمی تنظیم او ای سی ڈی کے ساتھ پہلے ہی اس طرح کا معاہدہ ہو چکا ہے ‘
ان معاہدوں کے بعد کسی کے لئے ٹیکس چوری کا پیسہ ملک سے باہر رکھنا مشکل ہو جائے گا ۔ وہ بدھ کو قومی اسمبلی کے فلور پر اس حوالے سے پالیسی بیان دے رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے 2005ء میں سوئزر لینڈ کی حکومت کے ساتھ ایک مشروط معاہدہ کیا گیا تھا ہماری حکومت نے 2013ء میں برسر اقتدار آنے کے بعد پاکستان سے بیرون ملک منتقل کی گئی ٹیکس چوری کیر قم واپس لانے کیلئے اپنی شرائط پر دوبارہ بات چیت شروع کی لیکن سوئزر لینڈ کی حکومت معاہدے پر غیر مشروط نظرثانی کرنے کے لئے آمادہ نہیں تھی۔ سوئزر لینڈ کا مطالبہ تھا کہ اس معاہدے کے بدلے واپس لانے والی رقم پر ٹیکس کی شرح کم کی جائے۔ دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ سوئزر لینڈ کو تجارت کیلئے موسٹ فیورٹ نیشن کا درجہ دیا جائے۔ ان شرائط پر ہمارے تحفظات تھےسوئزر لینڈ کا مطالبہ تھا کہ اس معاہدے کے بدلے واپس لانے والی رقم پر ٹیکس کی شرح کم کی جائے۔ دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ سوئزر لینڈ کو تجارت کیلئے موسٹ فیورٹ نیشن کا درجہ دیا جائے۔ ان شرائط پر ہمارے تحفظات تھے بالاخر ہماری کوششوں سے اب سوئزر لینڈ کی حکومت اس حوالے سے غیر مشروط معاہدے کرنے پر آمادہ ہو گئی ہے اور 2 مارچ کو مجھے اپنے فیصلے سے تحریری طور پر خط کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے ۔ ہم نے اس معاہدے کے لئے 3 سال محنت کی ہے ا سلئے پہلی فرصت میں 21 مارچ
کو معاہدے پر دستخط کرنے کے لئے سوئزر لینڈ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ای او سی ڈی کے پہلے ہی 104 ویں ممبر ہیں۔