اسلام آباد (این این آئی)عدالت نے غازی عبدالرشید قتل کیس میں سابق صدر پرویزمشرف کے ریڈ نوٹس کے اجراء کے معاملے میں وزارت داخلہ سے رائے مانگ لی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق سلام آباد کی عدالت کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پرویز القادر میمن نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غازی رشید قتل کیس کی سماعت کی۔
پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے کہا کہ پرویزمشرف چار سے پانچ ہفتوں تک پاکستان آ جائیں گے انہوں نے موقف اختیار کیا کہ کیا ہمارا حق نہیں بنتا کہ ہمیں سکیورٹی ملے، ریڈ وارنٹ کس بنیاد پر جاری کیے جائیں ٗآرٹیکل 9 سیکیورٹی دینے کی اجازت دیتا ہے۔ایڈوکیٹ اختر شاہ نے کہا کہ مشرف کو اشتہاری قرار دینے کا آرڈر جاری ہوا وہ پاکستان میں نہیں تھے،میرے موکل کو پاکستان کا شہری ہونے کی حیثیت سے برابر کے حقوق ملنے چاہئیں۔ عدالت میری بات سنے پھر جو مرضی فیصلہ دے۔ وکیل کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں،کیس سراسر غلط ہے ، میری غیر موجودگی میں آرڈر پاس کیا گیا آرڈر کو ریکال کیا جائے۔لال مسجد کے وکیل طارق اسد نے کہا کہ اگر پرویز مشرف کے آنے کا کوئی شیڈول ہے تو بتائیں۔اختر شاہ نے کہا کہ چار سے پانچ ہفتوں تک وہ پاکستان آ جائیں گے۔عدالت نے پرویز مشرف کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے سے متعلق وزارت داخلہ سے کمنٹس مانگتے ہوئے کیس کی سماعت 22فروری تک ملتوی کردی۔