پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) خیبر پختونخوا کے تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں میں قرآن پاک کی تعلیم لازمی قرار دیدیاگیاہے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ قرآن پاک کی ناظرہ تعلیم کو تمام سرکاری اور نجی سکولوں میںلازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
صوبے کے تمام سکولوں میں پہلی جماعت سے پانچویں جماعت تک ناظرہ اور چھٹی سے دسویں جماعت تک مسلمان بچوں کیلئے قرآن پاک کا ترجمہ بطور لازمی مضمون پڑھایا جائے گا۔ فیصلے کی سمری وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے منظور کی ہے جس کے بعد اسے صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کیا گیا اور منظوری کے بعد اب اگلے تعلیمی سال سے اس فیصلے کا اطلاق عملی طور پر کر دیا جائے گا۔
قرارداد مقاصد ( آرٹیکل 2 کے تحت آئین کا اہم ترین حصہ) میں یہ واضح ہدایت موجود ہے کہ پاکستان میں رہنے والے مسلمانوں کو یہ موقع فراہم کیا جائے گا کہ وہ اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیاںقرآن اور سنت کی روشنی میں اسلام کی تعلیمات اور تقاضوں کے مطابق بسر کریں۔
پالیسی کے بنیادی اصولوں میں سے ایک یہ ہے کہ آئین کے آرٹیکل 31 کے تحت پاکستان کے مسلمانوں کو انفرادی اور اجتماعی طور پر ان کی زندگیاں اسلام کے بنیادی تصورات کے مطابق بسر کرنے کی آزادی ہوگی اور انہوں سہولت فراہم کی جائے گی کہ وہ زندگی کا فلسفہ قران پاک اور سنت کی رو سے سمجھ سکیں۔
یہی وجہ ہے کہ حکومت خیبر پختونخواکی جانب سے قرآن پاک اور اسلامیات کو بطور مضمون لازمی قرار دیا گیا ہے اور عربی زبان کی تعلیم کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے تاکہ قرآن پاک کی پرنٹنگ اور اشاعت کو ہر ممکن طریقے سے غلطیوں سے مبرا رکھا جاسکے۔
خیبر پختونخواہ حکومت ایک بار پھر بازی لے گئی صوبے کے تمام تعلیمی اداروں میں قرآن کی تعلیم لازمی
19
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں