لاڑکانہ(این این آئی)جمعیت علما ء اسلام (ف) نے لاڑکانہ اور نوابشاہ میں ہونے والی ضمنی انتخابات میں اپنے امیدواران کا اعلان کردیا۔ لاڑکانہ سے بلاول بھٹو زرداری کا مقابلہ جی یو آئی کے راشد محمود سومرو جبکہ نوابشاہ سے آصف علی زرداری کا مقابلہ عبدالقیوم ہالیجوی کریں گے۔ لاڑکانہ کے مدرسہ جامعہ اشاعت القرآن والحدیث میں جی یو آئی کے صوبائی جنرل سیکریٹری راشد محمود سومرو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جی یو آئی دونوں حلقوں میں پیپلز پارٹی کا بھرپور مقابلہ کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو زرداری این اے 207 پر اپنی والدہ کی نشست جو ان کی پھپو فریال تالپر کے پاس امانت تھی کو چھوڑ کر صرف اور صرف جی یو آئی کے پریشر کے باعث این اے 204 سے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں لیکن انہیں معلوم نہیں جی یو آئی این اے 207 کی طرح این اے 204 پر بھی بہت بڑا ووٹ بینک رکھتی ہے ان کا بھرپور مقابلہ کیا جائے گا۔ راشد سومرو نے کہا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے رابطے میں ہیں جبکہ ایک کمیٹی بھی اپوزیشن جماعتوں سے ملاقات کے لیے بنادی ہے، ہماری کوشش یہ ہے کہ اپوزیشن کا ایک امیدوار سامنے آئے اور آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کا ون ٹو ون ہمارے امیدوار سے ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارا مقابلہ آصف علی زداری اور بلاول بھٹو زرداری نہیں بلکہ سرکاری مشنیری سے ہے پر ہم پرامید ہیں کہ جیت جی یو آئی کی ہوگی کیونکہ روٹی، کپڑا اور مکان دینے کا اعلان کرنے والی پیپلز پارٹی روٹی، کپڑا اور مکان چھیننے والی پارٹی بن چکی ہے۔ پیپلز پارٹی کے دؤر میں بھنگی کی نوکری بھی چار لاکھ میں فروخت ہورہی ہے، غریبوں کے گھر توڑے جارہے ہیں، باب السلام سندھ کو لبرل سندھ کہا جارہا ہے، ملک میں بننے والی شراب کا 80 فیصد سندھ میں استعمال کیا جارہا ہے لیکن پیپلز پارٹی مکمل طور پر خاموش ہوکر یہ جرائم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے خلاف ’’کرپشن مٹاؤ، سندھ بچاؤ?‘‘ کا دوسرا جلسہ 12 جنوری کو بدین میں ہوگا جس میں ذوالفقار مرزا بھی شرکت کریں گے۔ ذوالفقار مرزا کو جی یو آئی میں شمولیت کی دعوت بھی دی ہے پرامید ہوں کہ کچھ وقت میں وہ فیصلہ کرلیں گے۔
راشد محمود سومرو نے کہا کہ سندھ کے لوگوں نے ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کا قرض انہیں حکومت دلاکر اتار دیا ہے اب سندھ کے لوگ شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کا قرض اتاریں اور ہمیں موقعہ دیں تاکہ ہم عوامی مسائل حل کریں اور 2018 میں مولانا فضل الرحمٰن کو ملک کا وزیراعظم بناکر ایک اسلامی فلاحی ریاست کا خواب پورا کریں۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ صوبائی رہنما قاری عثمان اور ناصر خالد محمود سومرو بھی موجود تھے۔