جمعرات‬‮ ، 13 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

جج کے گھرپرتشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ لاپتہ ہوگئی،کس کے حوالے کیاگیا؟افسوسناک انکشافات

datetime 6  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی) سپریم کورٹ کے حکم پر کمسن گھریلو ملازمہ طیبہ تشدد کیس میں ڈی آئی جی اسلام آباد کاشف عالم کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیدی گئی جو کیس کی تفتیش سمیت بچی اور اس کے والدین کو ٹریس کر کے سپریم کورٹ میں پیش کرے گی ، وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آبادکو چوبیس گھنٹوں میں بچی کا پتہ چلا کر اسے اپنی تحویل میں لینے کاحکم دیدیا جس پر پولیس نے بچی اور اس کے والدین کی تلاش کیلئے چھاپے مارنے شروع کر دیے جبکہ موبائل فون کی لوکیشن سمیت دیگر جدید آلات سے بھی بچی کا پتہ چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے ، ایڈیشنل سیشن جج کے ساتھ صلح کرنے والا محمد اعظم ہی بچی کا اصل والد ہے ، پولیس ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ اور وزارت داخلہ کی ہدایت پر طیبہ تشدد کیس میں اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے کر کیس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے ، تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ڈی آئی جی کاشف عالم کر رہے ہیں جبکہ اس ٹیم میں ایس پی انویسٹیگیشن، ایس پی صدر ، ایک ڈی ایس پی ، ایک اے ایس پی ، تھانہ آئی نائن کے ایس ایچ او اور مدعی مقدمہ اے ایس آئی سمیت ایک انسپکٹر بھی شامل ہے ، تحقیقاتی ٹیم نے پہلے اجلاس میں کیس سے متعلق تمام ریکارڈ اور صلح نامے کا جائزہ لیا ،یہ ٹیم بچی کی بازیابی کے لئے بھی متحرک ہو گئی ہے اور ایس پی انویسٹیگیشن کی سربراہی میں بچی کی بازیابی کے لئے کمیٹی بنا دی ہے جو موبائل فون کے ڈیٹا سے بچی کی تلاش سمیت بچی کے رشتہ داروں ،ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی خان اور ان کے رشتہ داروں کے گھروں پر چھاپے مارے گی ، دوسری طرف وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد کو چوبیس گھنٹوں میں بچی اور اس کے والدین کا سراغ لگا کر انہیں اپنی تحویل میں لینے کی ہدایت کی ہے تاکہ بچی کو سپریم کورٹ اور میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کیا جا سکے اور بچی کو علاج معالجے سمیت تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے ،دوسری طرف پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بچی کو شیلٹر ھوم سے محمد اعظم نامی شخص کے حوالے کیا گیا تھا اور یہی بچی کا اصل والد ہے اور اسی شخص نے ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی خان کے ساتھ صلح بھی کی تھی ۔انسانی حقوق کے وزیر کامران مائیکل کا کہنا ہے کہ بچی شیلٹر ھوم سے محمد اعظم نامی شخص کے حوالے کی گئی اور یہ بچی کا والد ہے ۔

موضوعات:



کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…