اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو ان کی اتحادی جماعت تحریک انصاف نے تنہا چھوڑ دیا،شیخ رشید کی پیپلزپارٹی کے اعجاز خان جاکھرانی اور وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق سے تلخ کلامی تحریک انصاف کے ارکان خاموشی سے بیٹھے دیکھتے رہے۔
وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے شیخ رشید کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یہ شخص ڈرامہ لگانا چاہتا ہے مگر اب ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے۔اعجا ز جاکھرانی نے کہاکہ شیخ رشید انتہائی بدتمیز شخص ہے،شیخ رشید کو نقطہ اعتراض پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر آزاد رکن جمشید دستی احتجاجاً سپیکر ایاز صادق کی ڈائس کے سامنے بیٹھ گئے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد سپیکرایاز صاد ق سے نقطہ اعتراض پر بولنے کی اجازت مانگتے رہے،اس موقع پر شیخ رشید احمد نے کہاکہ اسپیکر صاحب آپ میرے ساتھ ایسا رویہ رکھتے ہیں اللہ آپ کو پوچھے گا،جس کے بعد شیخ رشید اپنی نشست پر جاکر بیٹھ گئے،تھوڑی دیر بعد پیپلزپارٹی کے اعجاز جاکھرانی نقطہ اعتراض پر بولنے لگے تو شیخ رشید احمد نے اٹھ کر کہا کہ نقطہ اعتراض پر پہلے بات میں کروں گا،اسپیکر سے میں نے اجازت لے لی ہے،اس دوران اعجاز جاکھرانی اور شیخ رشید میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ،اعجا ز جاکھرانی نے کہاکہ شیخ رشید انتہائی بدتمیز شخص ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق بھی پیچھے نہ رہے اور شیخ رشید کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ یہ شخص ڈرامہ لگانا چاہتا ہے مگر اب ہم ایسا نہیں کرنے دیں گے۔اس موقع پر آزاد رکن جمشید دستی اپنی نشست پر کھڑے ہوگئے اور شیخ رشید کو نقطہ اعتراض پر بولنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاج کرنے لگے،اس دوران جمشید دستی اور مسلم لیگ ن کے رکن سید محمد عاشق حسین شاہ میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا اور جمشید دستی سپیکر کی ڈائس کے سامنے آکر بیٹھ گئے جن کو وفاقی وزیر مملکت شیخ آفتاب نے منا کر واپس ان کی نشست پر بھیجا۔اس موقع پر شیخ رشید احمد نے اپنی نشست پر کھڑے ہوکر کہا کہ آج 16دسمبر ہے ،اگر پیپلزپارٹی کے ارکان سانحہ آرمی پبلک سکول اور سقوط ڈھاکہ پر بولنا چاہتے ہیں تو میں پیر کو نقطہ اعتراض پر بات کرلوں گا۔انہوں نے کہاکہ سپیکر صاحب آج جتنی آپ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے اتنی وزیراعظم پر بھی نہیں۔میں نے پہلا سپیکر دیکھا ہے جس کی وجہ سے ایوان کا تقدس بڑھنے کی بجائے کم ہوا ہے۔