ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایازصادق شدید مشتعل،عمران خان کے بارے میں بہت کچھ کہہ ڈالا،سنگین الزامات عائد

datetime 1  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہو ر(این این آئی ) اسپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق نے کہا ہے کہ کسی کی ذاتی خواہشات کی بنا ء پر پورا نظام تبدیل نہیں کیا جاسکتا،نظام جاری رہے گا اور جمہوریت یا وزیر اعظم کو کوئی خطر ہ نہیں ،نظام سے باہر رہ کر نظام کا حصہ نہیں بنا جاسکتا ،اقتدار کی خواہش رکھنے والے بھول جائیں اور 2018ء کے عام انتخابات کا انتظار کریں ، اس وقت ملک کو امن کی ضرورت ہے،کوشش ہے کہ اسلام آباد کو بند کرنے کے معاملے کو تصادم کی طرف نہ لے کر جائیں ،ایران ، افغانستان اور روس سمیت بہت سے ممالک اقتصادی راہداری کا حصہ بننا چاہتے ہیں جس کی وجہ سے امریکہ اور بھارت کو سب سے زیا دہ تکلیف ہے ،پاک چین اقتصادی راہداری کے خلاف بات کرنا پاکستان دشمنی ہے ، ہمیں سب بیرونی سازشوں کو ناکام بنا نے کیلئے نا اتفاقی کی بجائے اتحادو اتفاق سے کام لینا چاہیے ،اکتوبرمیں بین الاقوامی ممالک کے اسپیکرز کی یونین کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے مضبوط قرارداد لائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مقامی ہو ٹل میں کو نسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ انتقال اقتدار کے نظام پر عمل پیرا ہوئے بغیراقتدار میں آنے کی خواہش رکھنے والے بھول جائیں اور 2018ء کے انتخابات کا انتظار کریں ،نظام سے باہر رہ کر نظام کا حصہ نہیں بنا جاسکتا ،اب حالات تبدیل ہو چکے ہیں ، جمہوریت یا وزیر اعظم کو کوئی خطرہ نہیں ہے ، یہ نظام یو نہی جا ری رہے گا، کسی کی ذاتی خواہشات کی بنا پر پو رانظام تبدیل نہیں کیا جا سکتا، جمہوریت کی باتیں کرنیوالے ہی پارلیمنٹ پر چڑھ دوڑنے کی باتیں کرتے ہیں یہ منافقت نہیں تو اور کیا ہے ، کو شش کریں گے کہ اسلام آباد کو بند کرنے کے معاملے کو تصادم کی طرف نہ لے کر جائیں کیونکہ اس وقت ملک کو امن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدا کا واسطہ ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کو متنازعہ نہ بنائیں کیونکہ پہلے تو 46ارب کا منصوبہ تھا لیکن اب 8ارب اور آنیوالے ہیں ،یہ صرف ابتدا ہے ، اس کے علاوہ اور بہت بھاری سرمایہ کاری آنے کو تیا رہے ،اس لیے اگر سیا سی قیادت تقسیم ہو گی اور صوبے آن بورڈ نہیں ہوں گے تو پو رامنصوبہ کھٹائی میں پڑ سکتا ہے ، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کیلئے اس قدر مفید ہے کہ اس پر تنقید کرناپاکستان دشمنی ہے،اس منصوبے کو سیاست سے دور رکھناوقت کی اہم ضرورت ہے ۔ ایران ، افغانستان اور روس سمیت بہت سے ممالک اقتصادی راہداری کا حصہ بننا چاہتے ہیں ، یہ وہ اصل وجہ ہے جس کی امریکہ اور بھارت کو سب سے زیا دہ تکلیف ہے ، امریکہ کو ہماراامن سخت نا پسند ہے، بھارت بھی اسی لیے سازشیں کر رہا ہے کیونکہ بھارت نہ کبھی پاکستان کا دوست تھا اور نہ آئندہ ہو گا،اس لیے ہمیں ان سب بیرونی سازشوں کو ناکام بنا نے کیلئے نا اتفاقی کی بجائے اتحادو اتفاق سے کام لینا چاہیے ۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ عمران خان نے سال 2013ء سے لے کر آج تک مجھ پر الزامات لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی لیکن اگر وہ مجھے اسپیکر تسلیم نہیں کر تے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ پاکستان کے آئین کو تسلیم نہیں کر تے ،میں پاکستان کا آئینی طورپر منتخب اسپیکر قومی اسمبلی ہوں ، میں عمران خان کے یا تحریک انصاف کے ووٹوں سے نہیں بنا ،وہ جتنی بھی تنقید کر لیں لیکن میں ملکی مفاد کی خاطر پھر بھی ان کو دعوت دیتا ہوں کہ پاک بھارت کشیدگی کے معاملے پر بلائے گئے پارلیمانی لیڈران کے اجلاس میں تشریف لائیں اور اپنا نقطہ نظرپیش کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی میں جن کامائیک بند کر تا ہوں ان کو سنجیدہ نہیں لیتا، ان کی حیثیت ہی اسی لائق ہے کیونکہ پوری اسمبلی کی تمام سیا سی جماعتوں کو نظرانداز کر کے صرف ایک نشست رکھنے والے کو مائیک نہیں دے سکتا ،ہر کسی کو اس کی عددی اکثریت کے لحاظ سے مائیک ملتا ہے ۔ میں تو اپو زیشن رہنماؤں کو مقررہ وقت سے بھی دوگنا وقت دیتا ہوں جس پر حکومتی اراکین اسمبلی مجھے اپو زیشن کازیا دہ وفادار ہونے کے طعنے دیتے ہیں ۔ میں نے صرف جمہوریت کے ڈی ریل نہ ہونے کی خاطر پی ٹی آئی کے اراکین کے استعفے قبول نہیں کیے ،جب تک کوئی بھی رکن اسمبلی ڈی نوٹیفائی نہ ہوجائے تب تک اس کو تنخواہ ملتی رہتی ہے اس لیے پی ٹی آئی کے استعفیٰ دینے والے اراکین کو تنخواہوں کی ادائیگی کی گئی لیکن وہ انہوں نے پرائم منسٹر ریلیف فنڈ میں جمع کروا دی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی پارلیمنٹ بہتری کی طرف جا رہی ہے لیکن ابھی اسے آئیڈئیل پارلیمنٹ بننے میں وقت لگے گا،پاکستان کی پارلیمنٹ پو ری دنیا کی واحد پارلیمنٹ ہے جو کہ مکمل طورپر سولرانرجی پرچل رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…