پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

رائے ونڈ میں دھرنا،ہائیکورٹ کا فیصلہ تیار

datetime 28  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رائے ونڈ میں ممکنہ دھرنے کو روکنے کیلئے دائرمتفرق درخواستوں پر فیصلہ آج ( جمعرات ) تک محفوظ کر لیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے قائمقائم چیف جسٹس جسٹس شاہد حمید ڈار کی سر براہی میں جسٹس محمد انوارالحق اورجسٹس محمد قاسم خان پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار اے کے وکیل نے موقف اپنایا کہ عمران خان اپنی تقاریر میں نازیبا زبان استعمال کرتے ہیں ،عمران خان اور تحریک انصاف کی بے ضابطگیوں کے باعث انکی پارٹی کے سینئر رہنما جسٹس (ر) وجیہہ الدین استعفیٰ دے چکے ہیں۔سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدلیہ کو عام آدمی کی جان و مال اور عوامی املاک کے حوالے سے تحفظات ہیں۔ احتجاجی مارچ کے بعد بھی تو حتمی فیصلہ عدالت نے ہی کرنا ہے پھر مارچ کیوں کیا جارہا ہے ؟، عدالت کو آگاہ کیا جائے تحریک انصاف کے مارچ کا کیامقصد ہے۔ تحریک انصاف کی طرف سے موقف اپنایا گیا کہ تحریک انصاف آئینی حدود کے اندر رہ کر احتجاج کرنا چاہتی ہے ۔پانامہ لیکس کے معاملے پر حکومت پر الزامات ہیں ،ہم نے ہر فورم سے رجوع کیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔مارچ کو پرامن رکھنے کی ضمانت دیتے ہیں ،اس میں ایک گملا بھی نہیں ٹوٹے گا۔اگر کنٹینرز اوررکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں تو عام شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑئے گا اور احتجاج بھی پرامن ہو گا۔ہر فورم سے مایوسی کے بعد ہم اپنا اخلاقی فرض سمجھتے ہوئے عام آدمیوں کو اپنے موقف سے آگاہ کرنے جارہے ہیں،پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مارچ روکنے کی بجائے امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ د اری دی جائے تو مارچ پر امن رہے گا۔سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی نے کہا کہ گزشتہ دھرنے کے وقت تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد میں ریڈ زون میں داخل ہوئے ،قومی ٹیلی وژن کی عمارت میں داخل ہوئے ،پارلیمنٹ میں گھسنا چاہتے تھے ،وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ کیا گیا،دھرنے کی وجہ سے چینی صدر پاکستان نہیں آ سکے اورپوری دنیا پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی،اگر یہ رائیونڈ میں اڈا پلاٹ جائیں گے تو وہاں کس جگہ پڑاؤ کریں گے اور کس طرح اپنی حدود کا تعین کریں گے۔فاضل عدالت نے ریماکس ئیے کہ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی رٹ درخواست پر اعتراض ختم کر دیا ہے ،عدالت عظمیٰ کے فیصلے تک احتجاج روکنے کی تجویز پر کیوں غور نہیں کیا جا رہا۔ سپریم کورٹ ملک کا سب سے اعلی اور بڑا فورم ہے،عدالت عظمی کے تین ججز پر مشتمل فل بنچ پانامہ لیکس سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا پھر احتجاج کیوں کیا جا رہا ہے۔مارچ کے بعد بھی تو حتمی فیصلہ عدالت نے ہی کرنا ہے ۔سماعت کے دوران ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے افسران بھی عدالت میں موجود تھے جنہوں نے اپنے انتظامات کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا۔فاضل عدالت نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو آج جمعرات صبح ساڑھے دس بجے سنایا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…