ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

رائے ونڈ میں دھرنا،ہائیکورٹ کا فیصلہ تیار

datetime 28  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)لاہور ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رائے ونڈ میں ممکنہ دھرنے کو روکنے کیلئے دائرمتفرق درخواستوں پر فیصلہ آج ( جمعرات ) تک محفوظ کر لیا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے قائمقائم چیف جسٹس جسٹس شاہد حمید ڈار کی سر براہی میں جسٹس محمد انوارالحق اورجسٹس محمد قاسم خان پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار اے کے وکیل نے موقف اپنایا کہ عمران خان اپنی تقاریر میں نازیبا زبان استعمال کرتے ہیں ،عمران خان اور تحریک انصاف کی بے ضابطگیوں کے باعث انکی پارٹی کے سینئر رہنما جسٹس (ر) وجیہہ الدین استعفیٰ دے چکے ہیں۔سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدلیہ کو عام آدمی کی جان و مال اور عوامی املاک کے حوالے سے تحفظات ہیں۔ احتجاجی مارچ کے بعد بھی تو حتمی فیصلہ عدالت نے ہی کرنا ہے پھر مارچ کیوں کیا جارہا ہے ؟، عدالت کو آگاہ کیا جائے تحریک انصاف کے مارچ کا کیامقصد ہے۔ تحریک انصاف کی طرف سے موقف اپنایا گیا کہ تحریک انصاف آئینی حدود کے اندر رہ کر احتجاج کرنا چاہتی ہے ۔پانامہ لیکس کے معاملے پر حکومت پر الزامات ہیں ،ہم نے ہر فورم سے رجوع کیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔مارچ کو پرامن رکھنے کی ضمانت دیتے ہیں ،اس میں ایک گملا بھی نہیں ٹوٹے گا۔اگر کنٹینرز اوررکاوٹیں کھڑی نہ کی جائیں تو عام شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑئے گا اور احتجاج بھی پرامن ہو گا۔ہر فورم سے مایوسی کے بعد ہم اپنا اخلاقی فرض سمجھتے ہوئے عام آدمیوں کو اپنے موقف سے آگاہ کرنے جارہے ہیں،پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مارچ روکنے کی بجائے امن و امان برقرار رکھنے کی ذمہ د اری دی جائے تو مارچ پر امن رہے گا۔سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی نے کہا کہ گزشتہ دھرنے کے وقت تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد میں ریڈ زون میں داخل ہوئے ،قومی ٹیلی وژن کی عمارت میں داخل ہوئے ،پارلیمنٹ میں گھسنا چاہتے تھے ،وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراؤ کیا گیا،دھرنے کی وجہ سے چینی صدر پاکستان نہیں آ سکے اورپوری دنیا پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی،اگر یہ رائیونڈ میں اڈا پلاٹ جائیں گے تو وہاں کس جگہ پڑاؤ کریں گے اور کس طرح اپنی حدود کا تعین کریں گے۔فاضل عدالت نے ریماکس ئیے کہ سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کی رٹ درخواست پر اعتراض ختم کر دیا ہے ،عدالت عظمیٰ کے فیصلے تک احتجاج روکنے کی تجویز پر کیوں غور نہیں کیا جا رہا۔ سپریم کورٹ ملک کا سب سے اعلی اور بڑا فورم ہے،عدالت عظمی کے تین ججز پر مشتمل فل بنچ پانامہ لیکس سے متعلق کیس کی سماعت کرے گا پھر احتجاج کیوں کیا جا رہا ہے۔مارچ کے بعد بھی تو حتمی فیصلہ عدالت نے ہی کرنا ہے ۔سماعت کے دوران ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے افسران بھی عدالت میں موجود تھے جنہوں نے اپنے انتظامات کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا۔فاضل عدالت نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو آج جمعرات صبح ساڑھے دس بجے سنایا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…