اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ حکومت کی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سندھ اور لاڑکانہ کی کچی بستیوں میں بھی ٹارگٹڈ آپریشن کیا جائے گا۔
تفصیلا ت کے مطابق کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت میں ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ لاڑکانہ اور سکھر کی کچھی آبادیوں میں ٹارگٹنڈ آپریشن کیا جائے گا اس سلسلے میں وزیراعلیٰ کی جانب سے آئی جی سندھ کو باقاعدہ ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ اجلاس کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی مشیر اطلاعات مولابخش چانڈیو نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبائی کابینہ کے اجلاس میں لاڑکانہ اور سکھر کے علاقوں میں بھی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن پولیس کرے گی مگر رینجرز اس کی معاونت کرے گی ۔ اس آپریشن کی کمان آئی جی سندھ کو دی گئی ہے جو اس سلسلے میں منصوبہ بندی کریں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ون ویلنگ اور بغیر ہیلمٹ موٹر سائکل سواری کرنے والوں کے خلاف سختی سے کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ مولابخش چانڈیو نے بتایا کہ اجلاس میں سندھ کے انتظامی معاملات، اور سیکیورٹی صورتحال کے ساتھ ساتھ امن و امان کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس میں شکار پور واقعہ پر آئی جی سندھ نے بریفنگ دی۔ مولا بخش چانڈیو نے بتایا کہ سندھ میں دہشت گرد بلوچستان سے داخل ہو رہے ہیں اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ بلوچستان کے وزیراعلیٰ سے بات کریں گے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مدارس کی رجسٹریشن کا عمل شروع کیا جا چکا ہے جبکہ ناجائز اسلحہ رکھنے والے افراد کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کی جائے گی۔