اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کی قیادت رائے ونڈ مارچ کےمعاملے پر آپس میں ہی اختلافات کا شکار ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی سنٹرل ایگزیکٹٰیو کمیٹی کے ممبران اس نقطے پر متذبذب ہو گئےہیں کہ 24مارچ کو رائے ونڈ جایا جائے یا نہیں۔ پاکستان مسلم لیگ ن اور دیگر سیاسی حلقوں کی جانب سے کی جانے والی شدید ترین تنقید اور نواز شریف کے دورہ امریکہ کی طوالت اطلاعات کے بعد ہی ٹی آئی قیادت اس بات میں باہم اختلافات کا شکار ہو گئی ہے کہ مارچ 24 ستمبر کو کیا جائے یا نہیں۔ اس اعلان کی حمیات کی عوامی مسلم لیگ کے علاوہ کسی جماعت کی جانب سے نہیں کی گئی۔ ذرائع کی جانب سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے بیشتر لیڈران نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ دیگر حلیف جماعتوں کی جانب سے اس مارچ سے اختلاف اور وزیراعظم کی غیر موجودگی میں اس مارچ کا کوئی خاطر خواہ فائدہ نہیں ہو گیا لہذا اس مارچ کو موخر کیا جائے جبکہ کچھ قائدین مقررہ تاریخ کو مارچ کرنےکے حق میں ڈٹ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خان نے 6 سمتمبر کو کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر انہیں 4 سوالات کے جوابات نہ دیئے گئے تو وہ 24 ستمبر کو نواز شریف کے گھر جائیں گے جس کے بعد سے وزیر اعظم کے گھر کے گھیراؤ کرنے کے حوالے سے کئے گئے اعلان کو مختلف سیاسی اور صحافتی حلقوں میں نتقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔
جبکہ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی احتساب تحریک کے دوسرے بڑے سیاسی حلیف پاکستان مسلم لیگ قائداعظم نے بھی رائے ونڈ مارچ کی مخالفت کر دی ہے۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے پر عمران خان کو منع کر نے کے لئے خود بنی گالہ جائیں گے۔