جمعرات‬‮ ، 07 اگست‬‮ 2025 

کشیدگی، پاکستان اور افغانستان میں کیا طے پایا؟اندرکی کہانی کیا ہے؟برطانوی میڈیا نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 21  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل /اسلام آباد/لندن(آئی این پی)برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان سرحدی جھڑپوں کے بعدسرحدی انتظام کے حوالے سے کسی بھی معاہدے تک پہنچنے میں ناکام ہوگئے ،دونوں ممالک کے درمیان اس ہفتے تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربرائی اجلا س میں مزید بات چیت ہوگی،پاکستان نے افغانستان پر واضح کیا ہے کہ سرحد کے مختلف کراسنگ پوائنٹس پر4 گیٹ تعمیر کیے جائیں گئے ،دوسری جانب افغان وزارت خارجہکا کہناہے کہ مذاکرات پرامن اور دوستانہ ماحول میں ہوئے جس میں افغان نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے افغان علاقے میں چوکیاں قائم کرنے سمیت پاکستان کی طرف سے دیگر مختلف خلاف ورزیوں کے معاملے کو اٹھایا اور افغان دیہاتوں پرپاکستان کی جانب سے بلااشتعال گولہ باری کے خلاف سخت احتجاج بھی کیا۔پیر کوبرطانوی خبررساں ادارے ’’رائٹرز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور افغانستان پیر کو ہونے والے مذاکرات میں بارڈر منجمنٹ کے معاہدے تک پہنچنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔گزشتہ ہفتے طورخم سرحدپر گیٹ کے تنازعے پر پاک افغان سرحدی جھڑپوں میں 4افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے ۔دونوں ممالک کے درمیان جمعرات کو جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا اور یہ فیصلہ کیا گیا تھاکہ افغان وفد نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی کی سربرائی میں مذاکرت کیلئے پیر کو پاکستان کا دورہ کرے گا۔دفترخارجہ کے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے پیر کو افغان وفد کو بتایا کہ پاکستان افغان سرحد پر مختلف کراسنگ پوائنٹس پر چار گیٹ تعمیر کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے ۔مذاکرات میں کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہوا تاہم ہم نے افغانستان کو اپنی پوزیشن واضح کردی ہے ۔ایک دوسرے پاکستانی عہدیدار نے بتایا ہے کہ خارجہ امور کے سربراہان اس ہفتے تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربرائی اجلا س میں مزید بات چیت کریں گے ۔دوسری جانب افغان وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات پرامن اور دوستانہ ماحول میں ہوئے جس میں افغان نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی نے افغان علاقے میں چوکیاں قائم کرنے سمیت پاکستان کی طرف سے دیگر مختلف خلاف ورزیوں کے معاملے کو اٹھایا اور افغان دیہاتوں پرپاکستان کی جانب سے بلااشتعال گولہ باری کے خلاف سخت احتجاج بھی کیا۔ا س سے قبل دفتر خارجہ کی جانب سے جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا تھاکہ افغان نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی کی سربراہی میں وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔ یہ دورہ سرتاج عزیز اور افغان قومی سلامتی مشیرحنیف اتمار کے ٹیلی فونک رابطے کا نتیجہ ہے، وفد نے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے بھی ملاقات کی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ہونے والے مذاکرات سرحدی مسائل خوش اسلوبی سے حل کرنے کی باہمی خواہش کے تحت ہوئے، اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ موثرسرحدی انتظام دونوں ملکوں میں مضبوط تعلقات،امن ،انسداد دہشت گردی کے لئیناگزیر ہے، بارڈر مینجمنٹ مسائل پرمناسب میکنزم تشکیل دینے کی ضرورت ہے، کیونکہ مؤثر بارڈر مینجمنٹ سے انسداد دہشتگردی،قیام امن میں مدد ملے گی، بارڈر مینجمنٹ کے معاملے پر مشاورت کے لئے مناسب میکنزم مرتب کیا جائے۔ اس موقع پر طے پایا کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور افغان وزیرخارجہ کے درمیان آئندہ ہفتے تاشقند میں ہونے والی سنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے اجلاس کے دوران ملاقات ہوگی جس میں بارڈرمینجمننٹ پر تبادلہ خیال ہوگا۔ ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ اسلام آباد میں وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات کے دوران پاکستان نے طورخم بارڈر پر افغان فورسز کی اشتعال انگیزی کا معاملہ بھی اٹھایا۔ جس پر افغان وفد نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ اس قسم کی صورت حال سے بچنے کے لئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…