پیر‬‮ ، 23 جون‬‮ 2025 

پاکستان میں بجلی کا بحران،کوریا بھی مسئلہ حل کرنے کیلئے میدان میں آگیا

datetime 19  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(این این آئی)وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے اتوار کو بلوچستان صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں آئندہ مالی سال 2016-17ء کا بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کا شعبہ صوبے کی معاشی ترقی کے لیے اِنتہائی اہمیت کاحامل ہے۔ موجودہ توانائی کے بحران نے زِندگی کے تمام شعبوں پر سنگین اثرات مرتب کئے ہیں اِس بحران کو ختم کرنے کیلئے ہماری حکومت ہر مُمکن کوشش کریگی ۔خُوش قسمتی سے بلوچستان توانائی خصوصاً مُتّبادِل توانائی کے وسائل سے مالا مال ہے اس سلسلہ میں شمسی ، وِنڈاور جیو تھرمل سے وافِر توانائی حاصِل کی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ کورین کمپنی کی شراکت سے کچلاک ضلع کوئٹہ میں شمشی توانائی کا پلانٹ لگایا جائے گا۔جس سے 300میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی مختلف یونیو رسٹیوں کو بتدریج شمسی توانائی کے نظام پر لایا جائیگا۔ جس پر (30 کروڑروپے ) لاگت کا تخمینہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ سرکاری عمارتوں کو بھی بتدریج شمسی توانائی کے نظام پر لایا جائیگا جس پرتقریباّ (15کروڑ 70لاکھ روپے ) لاگت آئیگی۔ اِسی طرح حکومت کے ماتحت چلنے والے واٹر سپلائی اِسکیموں کوبھی شمسی توانائی پرلایا جائے گا ۔جس کے لیے ( 40کروڑ 76 لاکھ روپے ) تجویز کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کے دُور دراز پچا س بنیادی صحت کے مراکز جو بجلی کی سہولت سے محروم ہے کو بھی شمسی توانائی فراہم کرنے کی تجویز ہے جس پر (24 کروڑ روپے) لاگت کا تخمینہ ہے ۔انہوں نے کہاکہ سولر انرجی کے آلات کو چانجنے کیلئے ایک ٹیکنکل لیبارٹری کی تجویز ہے جس پر لاگت کا تخمینہ (ایک کروڑ روپے )ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبے نے توانائی کے نئے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی ہے اور اس وقت دو کمپنیوں نے تحریری درخواستیں جمع کرادیئے ہیں۔ مزید دو کمپنیوں سے MOUپر باتچیت جاری ہے۔ اُمید ہے آئندہ مالی سال میں توانائی کے شعبے میں نجی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…