منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

تحریک انصاف کا احتساب بھی ہونا چاہئے،میں بھی زبان چلانا جانتا ہوں ،شاہ محمود قریشی کے صبرکاپیمانہ لبریز

datetime 3  جون‬‮  2016 |

حیدرآباد(نیوز ڈیسک)‎
تحریک انصاف کے مرکزی رہنما رکن قومی اسمبلی شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرپشن کرپشن ہے پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ن)، جماعت اسلامی،پاکستان تحریک انصاف کوئی بھی کرے، ہم بلاامتیاز سب کا احتساب چاہتے ہیں، میری زبان پر بہت کچھ ہے میں زبان چلانا جانتا ہوں 34 سال سے سیاست کر رہا ہوں کوئی کھیل نہیں کھیل رہا۔حیدرآباد پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام کے دوران ایک سینئر صحافی نے اپنے سوال میں شاہ محمود قریشی کو توجہ دلائی کہ سندھ حکومت کے کیس میں چیف جسٹس کے ریمارکس کو بھی آپ نے وفاقی حکومت پر تھوپ دیا ہے گذشتہ دنوں سندھ کے پورے دورے میں آپ نے پیپلزپارٹی کا اور اس شخصیت کا نام نہیں لیا جسے آپ لوگ کرپشن کا بادشاہ کہتے تھے یا کیا یہ سیاست کی شفافیت ہے جس پر آپ مسلسل زور دے رہے ہیں اس پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کرپشن پیپلزپارٹی کرے مسلم لیگ (ن)، جماعت اسلامی، تحریک انصاف کوئی بھی کرے کرپشن کرپشن ہے قانون معاشرہ اخلاقیات کسی میں اس کی کوئی گنجائش نہیں ہے میں بھی یہ نہیں کہہ رہا کہ کسی سے رعایت برتی جائے یا کسی کے ساتھ ناروا سلوک کیا جائے ہمارا موقف ہے کہ سب کا بلاامتیاز احتساب ہونا چاہئیے ہم چاہتے ہیں کہ ایسا ادارہ، نظام، ایسے قوانین ہوں اور ماحول ہو کہ سب ایک ہی چھنی سے گزریں، انہوں نے کہا کہ میری زبان میں بہت کچھ ہے مجھے زبان چلانا آتی ہے آپ جو اشارہ کر رہے ہیں میں سمجھ رہا ہوں میں 34 سال سے سیاست کرتا آ رہا ہوں کھیل نہیں کھیلا جس پر صحافی نے کہا کہ ہماری گذارش بھی یہی ہے کہ یہ زبان چلنی چاہئیے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بلاامتیاز سب کرپٹ عناصر کا احتساب ہو اور انہیں کٹہرے میں کھڑا کیا جانا چاہئیے اور ایک ہی پیمانے سے سب کو جانچا جانا چاہئیے، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کے مستقبل کے حوالے سے سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرے پاس کوئی ایسا آلہٰ ہوتا کہ میں پیشنگوئی کر سکتا تو ضرور بتاتا کہ آئندہ موسم بہار میں کیا بہار آئے گی، صرف اندازے ہی لگائے جا سکتے ہیں، ہر کسی کو اختیار ہے کہ وہ اپنی سیاست کرے، بلاول کا ایک سیاسی گھرانے سے تعلق ہے وہ ایک بڑی ماں کے بیٹے اور بڑے نانا کے نواسے ہیں اگر انہوں نے اپنی “صحبت” درست رکھی تو وہ اپنا مستقبل بنا سکتے ہیں اگر ان کے گرد حواری اکٹھے ہو گئے جنہوں نے ملک کو نچوڑا ہے پی پی جیسی بڑی جماعت کو سکیڑ کر رکھ دیا ہے تو پھر انہیں نقصان ہو گا فیصلہ بلاول کو کرنا ہے مجھے نہیں کہ کن لوگوں نے پارٹی کو نقصان پہنچایا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…