ہفتہ‬‮ ، 15 مارچ‬‮ 2025 

حج کرپشن کیس ‘ بڑے بڑے ناموں کی لائن گئی‘ 40 سال قید کی سزا

datetime 3  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) اسلام آباد ا سپیشل کورٹ نے پاکستانی حاجیوں کے لیے کیے گیے انتظامات میں ہونے والی بدعنوانی کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی کو حج کرپشن کیس میں 16 سال جبکہ قید کی سزا سنا دی ہے ،جب فیصلہ سنایا گیا تو تینوں ملزمان عدالت کے احاطے میں موجود تھے اور فیصلے کے بعد انھیں گرفتار کر لیا گیا۔ اس کے علاوہ سابق ڈی جی حج راؤ شکیل احمد جن پر زیادہ سنگین الزامات تھے ان کو 40 سال قید جبکہ سابق ایڈیشنل سیکرٹری اآتاب احمد کو بھی 16 سال قید کی سزا بھگتنا ہوگی اسلام آباد کے اسپیشل جج سینٹرل ملک نذیر احمد نے حج کرپشن کیس کا مختصر فیصلہ سنایا۔حج کرپشن کیس کا مقدمہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) میں درج ہے، جس کے تفتیشی افسر غضنفر عباس نے ملزمان پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد گواہوں کے بیانات قلمبند کرائے۔عدالت کی جانب سے تینوں ملزمان پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملزمان کو اپیل کا حق حاصل ہے او ر وہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جا سکتے ہیں سابق وفاقی وزیر نے سپیشل کورٹ کی جانب سے دی گئی سزا کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اعلی عدالت میں جائیں گے ۔ انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان پر عائد کئے گئے الزامات بے بنیاد ہیں حج کرپشن میں ان کو پھنسایا گیا اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ۔واضح رہے کہ حاجیوں کے لیے رہائش کے حصول میں مبینہ بدعنوانی کا معاملہ سنہ 2010 میں پیپلز پارٹی دورِ حکومت میں سامنے آیا تھا اور ان افراد پر عازمین حج کے لیے مہنگے داموں کرائے پر عمارتیں حاصل کرنے کا الزام تھا۔ابتدائی طور پر اس وقت کے حکمراں اتحاد میں شامل جمعیت علماء4 اسلام (فضل الرحمن گروپ) سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر اعظم سواتی نے پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور حامد سعید کاظمی پر حج انتظامات میں بدعنوانی کا الزام عائد کیا تھا۔حج انتظامات میں ہونے والے مبینہ بدعنوانی کی نشاندہی نہ صرف ارکان پارلیمنٹ بلکہ سعودی عرب کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی کی تھی۔سعودی شہزادے بندر بن خالد بن عبدالعزیزالسعود نے بھی اس سلسلے میں پاکستان کے چیف جسٹس کو ایک خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اْن کے پاس اس بدعنوانی کے ناقابل تردید ثبوت موجود ہیں۔خط میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ حج کے دوران 35000 پاکستانی حاجیوں کے لیے حرم سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر جو رہائش گاہیں 3350 سعودی ریال میں مل رہی تھیں وزارت حج کے اعلیٰ حکام نے حرم سے ساڑھے تین کلومیٹر دور وہی رہائش گاہیں عازمین حج کے لیے 3600 ریال پر حاصل کی تھیں۔اس خط پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا اور سابق وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی اور دیگر افراد کے خلاف کارروائی عدالتِ عظمیٰ کے حکم پر ہی شروع ہوئی تھی۔اس مقدمے میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے اور پنجاب اسمبلی کے رکن عبدالقادر گیلانی سے بھی تحقیقات کی گئی تھیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنبھلنے کے علاوہ


’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…