جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

اپو زیشن کو بڑا دھچکا ،ن لیگ نے بڑا اقدام اُٹھا لیا سات سوالا ت اپو زیشن کے سامنے رکھ دیئے

datetime 18  مئی‬‮  2016 |

لاہور ( این این آئی) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خاں نے بھی اپوزیشن کے سامنے سات سوالات رکھتے ہوئے کہا ہے کہ قوم خورشید شاہ کی زبانی سرے محل کی کہانی سننا چاہتی ہے، وہ سوئیز لینڈ کے اکاونٹس اور میٹر ریڈر سے کئی ایکڑ اراضی کے مالک کیسے بنے عوام کو بتائیں،عمران خان ادھر ادھر کی ہانکیں مارنے کے بجائے یہ بتائیں کہ دائیں کھڑے جہانگیر ترین نے قرضے معاف کروائے ہیں کہ نہیں،عمران خان بتائیں کہ انہوں نے 1983ء میں آف شور کمپنی بنائی تو قوم کو کیوں نہیں بتایا، علیم خان سے نوجوانوں کو وہ نسخہ کیمیا پوچھ کر بتائیں کہ 29لاکھ میں پچاس لاکھ کی پراپرٹی کیسے خریدی جاتی ہے جبکہ اعتزاز احسن ایل پی جی کوٹہ اور ملک ریاض سے فیس کی مد میں کتنی رقم وصول کر چکے ہیں یہ بھی قوم کے سامنے آنا چاہیے ۔ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے احاطہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے 80سال پر محیط اپنا سیاسی سفر اور خاندانی کاروبار سے متعلق جو موقف پیش کیا ہے اس پر فیصلہ اپوزیشن نہیں بلکہ پاکستان کے عوام کریں گے ۔اپوزیشن کوچاہیے کہ نئے سوالات اٹھانے کی بجائے پہلے میرے 7سوالوں کا جواب دیں ، 3سوالوں کا جواب خورشید شاہ ، 3سوالوں کا عمران خان اور ایک سوال کا جو اب اعتزاز احسن دیں ۔ خورشید شاہ سے پہلا سوال یہ ہے کہ وہ پوری قوم کو’’ سرے محل کی کہانی خورشید شاہ کی زبانی‘‘ سنائیں ، دوسرا سوال یہ کہ سوئزرلینڈکے اکاؤنٹس کے متعلق پو ری وضاحت سے بتائیں کہ ان اکاؤنٹس کی تفصیلات اور حقیقت کیا ہے ، تیسر اسوال یہ کہ آپ اتنی جلدی ایک میٹر ریڈر سے کئی ایکڑ اراضی پر محیط محل کے مالک کیسے بن گئے ، اس کا نسخہ کیمیا پو ری قوم کو بتائیں ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے پہلا سوال یہ کہ آپ اِدھر اُدھر کی نہ ہانکیں بلکہ یہ بتائیں کہ آپ کے دائیں طرف کھڑے جہانگیر ترین نے سرکاری بنکوں کے قرضے معاف کر وائے ہیں یا نہیں ، صرف ہا ں یا نہیں میں جواب دیں، عمران خا ن سے دوسرا سوال یہ کہ علیم خان سے پو چھیں کہ 29لاکھ میں 50کروڑ کی جائیداد کیسے خریدی جا سکتی ہے ، عمران خان سے تیسرا سوال یہ کہ آپ تو کہتے تھے کہ لیڈرکبھی جھوٹ نہیں بولتا تو پھر آپ نے قوم سے اتنا بڑا جھوٹ کیوں بولا اور پانامہ پیپرز آنے کے دوسرے دن آپ نے فرمایا کہ آف شور کمپنی بنا نا سراسر غیر قانونی ہے حرام ہے اور ٹیکس چوری کا ایک بہانہ ہے تو پھر کیا آپ کو اس دن معلوم نہیں تھا کہ آپ نے 1983ء میں آف شور کمپنی بنائی اور وہ 2015ء تک فعال رہی ، اگر آپ کو یہ سب معلوم تھا تو آپ نے اتنا بڑا جھوٹ کیوں بولا ، اعتزاز احسن جو کہ بڑے معصومانہ سوال پو چھتے ہیں ان سے سوال ہے کہ آپ نے ایل پی جی کو ٹہ اور بحریہ ٹاؤن کے ملک ریاض سے کتنی رقم وصول کی ، صرف بطور فیس ہی بتادیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم کے بیٹوں پر کوئی الزام ہے تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ عمران خان سینہ تان کرپھریں اورچور ہونے کے باوجود سعد بن کر گفتگو کر یں ، وہ نو جوانوں کی ما یو سی دور کرنے کیلئے ان کو یہ نسخہ کیمیا بتائیں کہ وہ ایک لاکھ سے 29کروڑ کیسے بنائیں کیونکہ وہ عمران خان کی تقریریوں سے مایوس ہو کر جلسوں میں اپنی ہی خواتین پر پل پڑتے ہیں ۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ میڈیا کے ایک ادارے نے میر ا یہ بیان اصل مدعا سے ہٹ کر اپنی مرضی سے اور بہت تو ڑ مروڑ کر پیش کیا ، میں نے ایسا ہرگز نہیں کہا کہ ریاستی اداروں کے عدم تعاون کی وجہ سے دہشتگردی پر قابو پانا ممکن نہیں ۔ پاکستان نے ہمیشہ کشمیر کی اخلاقی اور سیا سی بنیادوں پر حمایت کی ہے اور کر تا رہے گا، وزیر اعلیٰ قائد ایوان ہیں اور وہ جب بھی ضروری سمجھیں ایوان میں تشریف لاتے ہیں ، کیبنٹ انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی ذمہ داری ہے اس میں محض کسی ایک فرد کے آنے یا نہ آنے کی پابندی نہیں ہوتی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…