منگل‬‮ ، 04 فروری‬‮ 2025 

عمران خان نے اپنی آ ف شور کمپنی بارے صاف صاف بتا دیا

datetime 14  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن( آئی این پی ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے تسلیم کیا ہے کہ انھوں نے 1983میں آف شور کمپنی بنائیتاکہ ٹیکس بچا جا سکے اوراس زمانے میں کاونٹی کرکٹ کے پیسے سے لندن میں فلیٹ خریدا،میں برطانیہ کا شہری نہیں تھا اس لئے میرا یہ حق تھا آف شورکمپنی بناﺅں ۔ وہ جمعہ کو لندن میں ہیتھرو ائیر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ گورنمنٹ نے یک طرفہ ضابطہ کار تیار کرکے سپریم کورٹ کو پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے خط لکھ دیا تھا ۔ جب تک اپوزیشن اور حکومت مل کر کوئی حتمی ضابطہ کار تیار نہیں کر لیتے تب تک اس پر سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن نہیں بنا سکے گا کیوںکہ پھر وہ کمیشن انصاف کے تقاضوں کو پورا نہیں کر پائے گا ۔ عمران خان کا پانامہ لیکس میں نام آنے کے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں 1980 کی دہائی میں کاوئنٹی کرکٹ کھیلتا تھا انگلینڈ میں اور اس پیسے میں سے 35 فیصد ٹیکس ادا کرتا تھا ۔ عمران خان نے کہا کہ میں برطانیہ کا شہری نہیں تھا اس لئے میرا حق تھا آف شور کمپنی بناﺅں۔ آف شور کمپنی اکاﺅنٹنٹ کے کہنے پر بنائی تاکہ ٹیکس سے بچا جا سکے یہ کمپنی 1983 میں بنائی انہوں نے کہا کہ میں نے قانونی طریقے سے کمپنی بنائی اور پھر لندن میں فلیٹ خریدا جسے 2003 میں بیچ کر سارا پیسہ پاکستان منتقل کر دیا ۔ عمران خان نے کہا کہ میں ان پاکستانیوں میں سے ہوں جو 19 ارب ڈالر باہر غیر ممالک سے کما کر پاکستان بھیجتے ہیں جس کے اوپر پاکستان چلتا ہے ۔ جب کہ یہاں نواز شریف اور ان کی فیملی ان پاکستانیوں میں سے ہیں جو پاکستان کو تباہ کر رہے ہیں اور پاکستان سے پیسہ کرپشن کرکے ملک سے غیر قانونی طور پر باہر منتقل کرتے ہیں جس سے پاکستان کا روپیہ ڈالر کے مقابلے میں گرتا ہے یہ پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ میاں نواز شریف نے جو کیا وہ جرم ہے اور میں نے جو کیا یہ جرم نہیں ہے یہ میرا جائز حق ہے ۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے عمران خان سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر یہ پیغام بھی دے چکے ہیں کہ آف شور کمپنی وہی کھولتا ہے جو غیر قانونی آمدنی چھپاتا ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…