بدھ‬‮ ، 17 ستمبر‬‮ 2025 

تنازعہ بڑھ گیا،پاک افغان افواج آمنے سامنے

datetime 13  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لنڈی کوتل/اسلام آباد (نیوزڈیسک)پاکستان اور افغانستان کے درمیان طورخم بارڈر کراسنگ پر باڑ لگانے کا تنازعہ شدت اختیار کر گیا ٗکراسنگ بند رہی ٗ دونوں ممالک نے اپنے اپنے سرحدی علاقوں میں اضافی فوج اور بکتر بند گاڑیاں تعینات کردیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق تنازعہ کے باعث سرحد پار معمول کی نقل و حرکت معطل رہی تاہم چند میتوں اور ان کے ساتھ سوگواران کو پاکستان سے افغانستان جانے کی اجازت دی گئی۔نقل و حرکت معطل ہونے کے باعث ہزاروں پاکستانی اور افغانی شہری سرحدی علاقوں میں پھنسے رہے، اور سرحد کھلنے کی امید ختم ہونے کے بعد اپنے آبائی علاقوں کو لوٹ گئے۔سرحدی بندش کے باعث مارکیٹیں، ریسٹورنٹس اور کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس کے دفاتر بند ہیں، کسٹم اور مقامی انتظامیہ کے دفاتر میں بہت کم حاضری دیکھی گئی سرحدی گزرگاہ کے ساتھ واقع ٹیکسی اسٹینڈ بھی ویران دکھائی دیئے سرحد پر باخبر ذرائع نے بتایا کہ سرحد دوبارہ کھولے جانے کے حوالے سے دونوں ممالک کے حکام کے درمیان اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوا۔دوسری جانب پاکستانی حکام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جب تک افغان حکومت، پاکستانی علاقے میں خاردار باڑ لگانے کے حوالے سے اپنے اعتراضات واپس نہیں لیتی اور افغان شہریوں کی سرحد پار غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے لیے پاکستان کی مدد کی یقین دہانی نہیں کراتی تب تک سرحد بند رہے گی۔پاکستانی سرحدی انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے خاردار باڑ لگانے پر اعتراض اٹھانے والے افغان بارڈرگارڈز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے علاقے میں خاردار باڑ لگانے میں مکمل طور پر آزاد ہیں انہوں نے کہاکہ سرحد پر باڑ لگانے کا مقصد غیر قانونی اور خفیہ سرحدی گزرگاہوں کو بند کرنا ہے۔انہوں نے دونوں ممالک کے بارڈر گارڈز کے درمیان کسی جھڑپ کے امکانات کے تاثر کو زائل کرتے ہوئے کہا کہ اضافی فوج اس لیے تعینات کی گئی ہے تاکہ سرحد کھلنے کے بعد مسافروں کے اچانک بڑھنے والے رش کو کنٹرول کیا جاسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…