کراچی (نیوزڈیسک) خود سوزی کرنے والے نجی میڈیکل یونیورسٹی کے طالب علم عبدالباسط کی ہلاکت سے متعلق ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیا رکرلی گئی ہے ۔اس ضمن میں ڈی آئی ویسٹ نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عبدالباسط نے دلبرداشتہ ہو کر خودکشی کی ہے ۔تاخیر سے پہنچنے پر پرنسپل نے عبدالباسط کو امتحان دینے سے روک دیا جس پر عبدالباسط سے دلبرداشتہ ہو کر پٹرول پی لی اور پھر خود پر چھڑک کر آگ لگالی ۔ڈی آئی جی ویسٹ کے مطابق شور کی آواز سن کر چوکیدار نے آگ بچھانے کی کوشش کی اور عبدالباسط پر مٹی ڈال کر اس کے کپڑے پھاڑنے کی کوشش کی ۔جائے وقوعہ پر ابھی بھی کپڑوں کے ٹکرے موجود ہیں ۔کراچی میں جھلس کر جاں بحق ہونے والے طالب علم عبدالباسط کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات جاری ہیں ۔نجی یونیورسٹی کے وائس پرنسپل ندیم کھوکھر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی ڈھائی بجے عبدالباسط سے ملاقات ہوئی ۔اس نے دیر سے پہنچنے کی وجہ بتائی ۔دیر سے پہنچنے پر عبدالباسط کی آواز رونے جیسی ہوگئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ عبدالباسط نے انہیں بتایا کہ گاڑی خراب ہونے کی وجہ سے اسے دیر ہوئی ہے ۔اس کے پاس پیسے نہیں تھے اس لیے رکشہ یا ٹیکسی میں نہیں آسکا ۔ملاقات کے بعد میں دورے پر چلاگیا ۔کچھ دیر بعد عبدالباسط کی چیخوں کی آواز سنائی دی اور پتہ چلا کہ اس نے خود سوزی کرلی ہے ۔