کراچی(نیوزڈیسک)عبدالقادر پٹیل کے دھماکہ خیز انکشافات،پیپلزپارٹی کو بڑی مشکل میں ڈال دیا-انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے سابق صدر عبدالقادر پٹیل کی 7دن کیلئے ضمانت منظور کرلی ہے ۔جبکہ پاکستان رینجرز سندھ نے ان کو آج (جمعرات)رینجرز ہیڈ کوارٹر طلب کرلیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو عبدالقادر پٹیل انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش ہوئے ۔قادرپٹیل نے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں درخواست ضمانت دائرکی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ مجھ پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں۔ڈاکٹر عاصم کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دیئے گئے بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نے زندگی میں کبھی ڈاکٹرعاصم کو فون نہیں کیا۔دوران سماعت جج نے کہا کہ اگر آپ نے حفاظتی ضمانت نہیں کرائی ہوتی تو گھر نہیں جاتے ۔قادر پٹیل کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قادر پٹیل کے نام پرکوئی اسپتال نہیں ہے ۔عدالت نے قادر پٹیل سے استفسار سے کیا کہ آپ کب واپس آئے ہیں ۔قادر پٹیل نے جواب دیا کہ گزشتہ رات وطن واپس آیا ہوں ۔بعد ازاں عدالت نے ان کی 7دن کی ضمانت منظور کرلی ۔واضح رہے کہ قادر پٹیل ڈاکٹرعاصم کیس میں نامزد ملزم ہیں اور ان پر دہشت گردوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کا الزام ہے ۔بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قادر پٹیل نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا عزیر بلوچ سے الائنس تھا ۔مجھے نہیں پتہ کہ وزیراعلیٰ سندھ اور دیگر رہنما کیوں عزیر بلوچ سے تعلق کا انکار کرتے ہیں ۔میں واحد آدمی ہوں جو عزیر بلوچ سے تعلق مانتا ہوں ۔دریں اثنا پیپلزپارٹی کے رہنما عبدالقادر پٹیل کو جمعرات کو رینجرز ہیڈ کوارٹر طلب کرلیا گیا ہے ۔عبدالقادر پٹیل سے عزیر بلوچ کے بیانات کی روشنی میں سوالات کیے جائیں گے ۔عبدالقادر پٹیل ڈاکٹرعاصم حسین کے ساتھ دہشت گردوں کا علاج کرنے کے مقدمے میں شریک ملزم ہیں ۔انسداد دہشت گردی کی عدالت نے عبدالقادر پٹیل کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں ۔