پشاور(نیوزڈیسک) پشاور ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا احتساب کمیشن کو سابق وزیر معدنیات ضیاء اللہ آفریدی کی گرفتاری کے خلاف دائر رٹ پر اس کے خلاف تما م ریفرنسز دائر کر نے اور احتساب کمیشن کی عدالت کو تمام ریفرنسز میں ایک ساتھ چارجز فریم کرنے کی ہدایت کر تے ہوئے دائر رٹ نمٹا د ی۔ عدالت عالیہ کے چیف جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس محمد داؤد خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے یہ احکامات درخواست گزار ضیا ء اللہ آفریدی کی جانب سے دائر رٹ پر سماعت کرتے ہوئے جاری کئے اس موقع پر درخواست گزار کی جانب سے ایڈوکیٹ شمائل احمد بٹ جبکہ احتساب کمیشن کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل ایم ذاہد امان عدالت میں پیش ہوئے دائر درخواست میں عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ کمیشن کی جانب سے ملزم کے خلاف ایک ہی نوعیت کے کیسز میں 3الگ الگ ریفرنس دائر کئے گئے ہیں جبکہ چوتھا بھی دائر کیا جا رہا ہے لہٰذاچاروں ریفرنسز کو یکجا کرکے ان کے خلاف ایک ہی چارج فریم کیا جائے جس پر فاضل دو رکنی بنچ نے وکلاء کے دالائل مکمل کرتے ہوئے دائر رٹ نمٹا دی اورخیبر پختونخوا احتساب کمیشن کو سابق وزیر کے خلاف تما م ریفرنسز دائر کر نے اور احتساب کمیشن کی عدالت کو ترمیمی ایکٹ کے سکشن 42سب سیکشن 8کے تحت کاروائی کرکے تمام ریفرنسز میں ایک ساتھ چارجز فریم کرنے کی ہدایت کر د ی جبکہ اس دوران احتساب عدالت کو کیریفرنسز کی مزید سماعت سے روکے جانے سے متعلق جاری حکم امتناعی میں توسیع کر دی گئی۔