کراچی(نیوزڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹرفاروق ستار نے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ایجنڈا امن و امان قائم کرنا نہیں بلکہ ایم کیو ایم کو دیوار سے لگانا ہے۔ایم کیو ایم پر غیر اعلانیہ پابندی لگادی گئی ہے ۔عام معافی کا مطالبہ کیوں کیا جارہا ہے ۔ایم کیو ایم کے کارکنوں پر کرمنل کیسز ہیں بغاوت کے نہیں ۔عام معافی ریاست بغاوت کرنے والوں اور ہتھیار اٹھانے والوں کو دیتی ہے جس طرح بلوچستاسن میں لڑنے والوں کو دی جارہی ہے ۔ادھر ایک ڈرائی کلیننگ مشین لگائی گئی ہے، جس میں جانے والوں کو 100 خون بھی معاف ہیں۔منگل کو نائن زیرو پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کی تنظیم نو کا صلہ ہمیں گرفتاریوں کی صورت میں دیاجارہا ہے۔ جب کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ایجنڈا امن قائم کرنا نہیں بلکہ ایم کیو ایم کو دیوار سے لگاناہے ۔ جان بوجھ کر ڈر اور خوف کا ماحول بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خوف وہراس کا ماحول پیدا کرکے کارکنان کی سیاسی آزادی کو پابند کیا جارہا ہے اور کارکنان کی گرفتاریوں میں بھی تیزی آگئی ہے۔ 6 مارچ سے اب تک 100 سے زائد کارکنوں اور ذمہ داروں کو اٹھالیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے بعض عناصر کی منحرف ٹولے کو سرپرستی حاصل ہے ، ہماری سیاسی سرگرمیوں پرغیراعلانیہ پابندی لگا دی گئی ہے، پہلی بارذمہ داریاں سنبھالنے والے کارکنان کو بھی گرفتار کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم چھوڑنے والوں کو بعض افراد کی حمایت حاصل ہے، ہم نے جانیوالے کو واپس آنے کے لئے ایک بھی پیغام نہیں بھیجا،جہاں ڈرائی کلیننگ مشین لگی ہے وہاں 100 خون معاف کیے جا رہے ہیں اور ہمارے گرفتار کئے گئے کارکنان کے خلاف کوئی مقدمہ بھی نہیں اس کے باوجود انہیں گرفتار کیا گیا۔منحرفین کو سیاسی حج کرایا جارہا ہے۔ میڈیا منحرفین کو جوائن کرنیوالوں کا ماضی دیکھے، ایسے لوگوں کو کب اور کیوں متحدہ سے نکالا گیا، کئی تھانوں کو مطلوب افراد کو ڈرائی کلین کے ذریعے حاجی بنایا جارہا ہے۔ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ منحرفین کی جانب سے کارکنوں کو باقاعدہ فون کئے جارہے ہیں، خدا کی قسم ہم نے جانیوالوں کو ایک ٹیلی فون نہیں کیا، جو جانا چاہتا ہے جائے، یہ دل کا سودا ہے ۔پیغام مل رہا ہے ڈرائی کلین مشین کا رخ کریں، چھاپہ ہوگا نہ گرفتاری، وقت ثابت کریگا کس نے کس لئے ایم کیو ایم کو چھوڑا۔انہوں نے الزام لگایا کہ سیکیورٹی اداروں کا ایجنڈا سیاسی ہے، واضح ہوگیا کہ سیکیورٹی اداروں کا مقصد جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ نہیں ایم کیو ایم کو سیاسی دیوار سے لگانا ہے ۔