بدھ‬‮ ، 09 جولائی‬‮ 2025 

ایگزیکٹ سکینڈل ابتدائی تصورات سے بھی بڑا ہے ٗامریکی اخبار

datetime 12  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (نیوزڈیسک) امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے نئی رپورٹ میں ایگزیکٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ اسکینڈل ابتدائی تصورات سے بھی بڑا ہے۔نیویارک ٹائمز کے تفتیشی صحافی ڈیکلن والش نے گزشتہ سال ایگزیکٹ کے مبینہ جعلی تعلیمی اسناد ٗگھوسٹ یونیورسٹیوں اور صارفین سے ہیرا پھیری کے اسکینڈل کا انکشاف کیا تھا۔ایگزیکٹ کو اسی رپورٹ کے بعد تحقیقات کا سامنا ہے ٗکمپنی کے تمام دفاتر بند ہیں۔ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب احمد شیخ ٗمنیجر وقاص عتیق ٗذیشان انور ٗمحمد صابر اور ذیشان احمد سمیت 14 دیگر عہدیداران کو گزشتہ سال مئی میں مبینہ جعلی اسناد کی تیاری اور فروخت، فرضی اسکولوں/یونیورسٹیوں کے ڈپلوما اور ایکریڈیشنز فراڈ آن لائن سسٹم کے ذریعے سمیت غیرقانونی طور پر سینکڑوں ملین ڈالرز کمانے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ نئی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے پاکستانی انتظامیہ کو آگاہ کیا ہے کہ ایف بی آئی نے ایگزیکٹ کو ایک ڈپلوما مل کے طور پر شناخت کیا ہے جوآن لائن ڈمی کمپنیوں اور اداروں کے ساتھ کام کررہی تھی۔رپورٹ میں امریکی حکام کے حوالے سے کہا گیا کہ شعیب شیخ تین آف شور کمپنیوں کے مالک تھے جو امریکی ریاست ڈیلاویئر میں رجسٹرڈ تھیں اور انہیں ‘غیرقانونی آمدنی’ پاکستان ترسیل کرنے کیلvے استعمال کیا جاتا تھا۔یہ نئے انکشافات مالیاتی ریکارڈزٗکمپنی رجسٹریشنز، حلف ناموں، پاکستانی اور امریکی حکام کے درمیان رابطوں سمیت عدالت میں پیش کی گئی فون ٹیپ کے ذریعے سینکڑوں گھنٹوں پر مشتمل بات چیت کے ذریعے اخذ کیے گئے۔رپورٹ کے مطابق کمپنی سے متعلق دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ برٹش ورجینیا آئی لینڈز، قبرص، دبئی اور پاناما میں بھی شیل کمپنیوں کی ملکیت رکھتی تھی۔ شعیب شیخ مبینہ طور پر فرضی نام ریان جونز کو استعمال کرتے ہوئے ان کمپنیوں کی دستاویزات پر دستخط کرتے تھے۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں ایگزیکٹ کے سروز سے حاصل کردہ فون ٹیپ کی گئی سینکڑوں گھنٹوں کی بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایگزیکٹ کے سیلز ایجنٹ خود کو امریکی وکلاء یا یو ایس اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے حکام ظاہر کرکے صارفین کو زیادہ ادائیگیاں کرنے پر مجبور کرتے تھے۔رپورٹ میں ایسے ہی جعل سازی کے ایک کیس کا ذکر کیا گیا جس میں ایک پاکستانی شخص کو ایگزیکٹ کے ایک سیلز ایجنٹ جیکب سے رسید فراہم کرنے کی درخواست کی جو خود کو ایک امریکی یونیورسٹی کا عہدیدار ظاہر کرتا تھا۔پاکستانی شخص نے کہا کہ وہ پہلے ہی ڈیڑھ لاکھ ڈالرز ایگزیکٹ کو ادا کرچکا ہے پلیز ٗپلیز جیکب میں اپنے تمام اثاثے آخری ادائیگی ادا کرنے کیلئے فروخت کرچکا ہوں، میرا نیند اور کھانا پینا سب ختم ہوچکا ہے۔سیلز ایجنٹ نے ممکنہ پولیس ایکشن کی دھمکی دینے سے قبل اپنے ردعمل میں یہ کہاکہ دیکھیں آپ کو زیادہ رقم ادا نہیں کرنی ٗبس مزید 10 ہزار ڈالرز دینے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ جب پاکستانی پولیس نے تفتیش شروع کی تو شعیب شیخ نے اپنے ملازمین کو کمپنی دستاویزات جلانے اور دیگر شواہد تباہ کرنے کی ہدایت جاری کی مگر تفتیش کار کافی ڈیٹا حاصل کرنے میں کامیاب رہے جن سے ایگزیکٹ کا امریکی ناموں کی فرضی آن لائن یونیورسٹیوں کے ذریعے جعلی اسناد فراہم کرنے کے مرکزی کاروبار کا انکشاف ہوا۔نیویارک ٹائمز نے ایک پولیس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ایک امریکی عدالت میں آن لائن بیلفورڈ ہائی اسکول کے متاثرہ صارفین کے مقدمے کی سماعت کے دوران یہ انکشاف ہوا ایگزیکٹ حکام کمپنی کے کیفے ٹیریا کے ایک اردلی کو اسکول کے بانی کے طور پر پیش ہونے کیلئے راضی کیا۔شعیب شیخ کی بہن اور امریکی شہر شکاگو کی رہائشی عظمیٰ شاہین کو اس مقدمے میں گواہی کے لیے طلب کیا گیا، عدالتی دستاویزات سے انکشاف ہوتا ہے کہ عظمیٰ شاہین نے حالیہ برسوں میں 37 ملین ڈالرز سے زائد امریکن بینک اکاؤنٹس سے پاکستان میں ایگزیکٹ کو منتقل کیے۔پراسیکوشن کے دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایگزیکٹ کے کروڑوں ڈالرز کے کم از کم 32 بینک اکاؤنٹس متعدد ممالک میں ہیں۔نجی ٹی وی کے مطابق شعیب شیخ سے متعلق تین بینک اکاؤنٹس کو امریکی مقدمے کے دوران منجمد کردیا گیا ٗایگزیکٹ کے خلاف تفتیش کو اس وقت غیرمتوقع رکاوٹ کا سامنا ہوا جب اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر زاہد جمیل نے ٹرائل کے آغاز سے قبل عدالتی کارروائی سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے کہا کہ حالات کے باعث ان کے لیے کام جاری رکھنا مشکل ہوگیا ہے۔نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق عدالتی سماعت سے جڑے دو ججز نے خود کو بغیر کسی وضاحت کیے اس معاملے سے الگ کرلیا ہے۔میڈیا تجزیہ کاروں کو ایگزیکٹ کے سی ای او کے طاقتور کنکشنز کا ہاتھ اس میں نظر آتا ہے، رپورٹ کے مطابق ‘ یہ تعلقات شاید ان کی حمایت کے لیے کام کررہے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ساڑھے چار سیکنڈ


نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…