اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

ہر ادارے میں ’’پانامہ لیگ ‘‘کے لوگ بیٹھے ہیں ،شفاف انکوائری کا امکان نہیں‘ڈاکٹر طاہر القادری

datetime 11  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (نیوز ڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ ہر ادارے میں ’’پانامہ لیگ‘‘کے لوگ بیٹھے ہیں، فی الحال شفاف انکوائری کا امکان نظر نہیں آرہا،وزیراعظم کی دو کمپنیوں کا الیکشن کمیشن کو جمع کروائے گئے گوشواروں میں ذکر نہیں ہے جو قومی جرم ہے،آف شور کمپنیوں میں پڑی ہوئی دولت کے بارے میں اعداد و شمار آنا ابھی باقی ہیں،ہر طرف مایوسی اور اشتعال ہے ،عوام گھر بیٹھ کر تماشا دیکھتے رہے تو سیاسی گند کبھی صاف نہیں ہو گا،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے حکمت عملی طے کر لی ہے۔وہ گزشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے وکلاء ونگ کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے یوکرائن، آئس لینڈ کے وزیراعظم کے استعفیٰ کے بعد کرغیزستان کے سربراہ مملکت کے مستعفی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ برطانیہ میں مالیاتی امور کی نگرانی کرنے والے ادارے فنانشنل کنڈکٹ اتھارٹی نے منی لانڈرنگ اور پانامہ لیکس کے حوالے سے کارروائی کیلئے 20 بڑے کاروباری گروپس کی مدد حاصل کر لی ہے۔ باقی ممالک جن کا ذکر پانامہ لیکس میں ہوا ہے وہاں بھی کارروائی ہورہی ہے مگر پاکستان میں حکمران طبقہ اپنی معاشی دہشتگردی پر پردہ ڈالنے کیلئے مختلف ہتھکنڈے بروئے کار لانے میں مصروف ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام جاننا چاہتے ہیں کہ سعودی عرب میں لگائی جانے والی العزیزیہ سٹیل مل کو کن بنکوں نے کتنا پیسہ دیا اور پھر یہ مل کس کو کتنے پیسے میں بیچی گئی اور یہ پیسہ سعودی عرب سے لندن کن قانونی ذرائع سے پہنچا اس کے ڈاکومنٹ قوم کے سامنے پیش کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے حواری کہتے ہیں کہ وزیراعظم کا اپنے بیٹوں کے کاروباری معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ دوسری طرف وہ ان سے لاکھوں ڈالر بھی لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکمران خاندان کی کرپشن کے ثبوت جگہ جگہ پھیلے ہوئے ہیں مگر سٹیٹ بنک ہو یا وزارت خزانہ یا ایوان وزیراعظم ہر جگہ منی لانڈرنگ کو تحفظ دینے والے کردار بیٹھے ہیں،کارروائی کون کرے گا؟انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو استعفیٰ دینا ہو گا ورنہ کوئی غیر ملکی سرمایہ کار ان کرپٹ حکمرانوں کے کہنے پر پاکستان میں اپنا سرمایہ نہیں لائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اقتصادی راہداری ، اورنج ٹرین اور میٹرو منصوبوں کے تھرڈ پارٹی آڈٹ ناگزیر ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ قاتل اور سفاک حکمران دولت اور اقتدار کو تحفظ دینے کیلئے کسی کی بھی جان لے سکتے ہیں۔17 جون 2014 کے دن ان ظالم حکمرانوں نے 14 بے گناہوں کو شہید اور 85 سے زائد کو چھلنی کیااور آج تک اس کی رپورٹ بھی منظر عام پر نہیں آنے دی۔انہوں نے کہا کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ اپنے شہیدوں کے خون کے قطرے قطرے کا حساب لیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…