پشاور( نیوز ڈیسک) ملک بھر میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جس کےسبب متعدد شمالی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی۔ ابتدائی طور پر زلزلے اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث دو افراد کی ہلاکت جبکہ 7 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بونیر میں لیڈ سلائیڈنگ سے ایک شخص جاں بحق جبکہ چلاس میں بھی ایک شخص جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ علاوہ ازیں زلزلے کے باعث 7 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں پشاور لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ زلزلے کے جھٹکے 3 بجکر 28 منٹ پر وقفے وقفے سے محسوس کیے گئے جبکہ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.1 ریکارڈ کی گئی۔پنجاب ، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں زلزلے کے باعث درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیں جب کہ کئی کے ملبے تلے دبنے کی اطلاعات ہیں۔ پنجاب میں لاہور اور راولپنڈی کے علاوہ فیصل آباد، گجرات، منڈی بہاؤالدین، سرگودھا، حافظ آباد، چکوال، گڑھ مہاراجہ ،جہلم، بھکر، ڈیرہ غازی خان، خیبر پختونخوا میں پشاور کے علاوہ کوہاٹ، ہنگو، ایبٹ آباد، ڈیرہ اسماعیل خان، چترال، قبائلی علاقوں میں باجوڑ ایجنسی، خیبر ایجنسی، مہمند ایجنسی جب کہ آزاد کشمیر میں مظفر آباد اور بھمبر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 6.6 ریکارڈ کی گئی جب کہ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7.1 ریکارڈ کی گئی ہے، زلزلے کا مرکز چترال میں پاک افغان سرحد کے قریب پہاڑی سلسلے کوہ ہندوکش میں 236 کلومیٹر گہرائی میں تھا۔لوگوں کا کہنا ہے کہ زلزلے کا پہلا جھٹکا معمولی نوعیت کا تھا تاہم اس کے کچھ ہی لمحوں بعد زیادہ شدت کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ جس کے بعد لوگ خوف زدہ ہوکر اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔ زلزلے کے باعث مواصلاتی نظام تعطل کا شکار ہوگیا۔ زلزلے کے باعث کئی مقامات پر بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہوا ہے۔ سوات کے علاقے کڑاکڑ بونیر میں کار پر مٹی کا تودہ گرنے سے ایک شخص جاں بحق جب کہ ایک زخمی ہوگیا جب کہ سڑک بھی بند ہوگئی ہے۔ پشاور کے لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 2 بچوں سمیت 6 افراد کو زخمی حالت میں لایا گیا ہے۔ جس کے بعد شہر کے تینوں سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ اپر دیر میں زلزلہ کے باعث مکان کی چھت گرنے سے خاتون اور 3 بچے ملبے تلے جنہیں زخمی حالت میں نکال لیا گیا ۔ گلگت بلستان کے مختلف علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشئیر کے ٹکڑے گرنے سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ آفٹرشاکس کے پیش نظر جڑواں شہروں میں ریسکیو اداروں کوالرٹ کردیا گیا ہے جب کہ دیگر علاقوں کی انتظامیہ بھی متحرک ہوگئی ہے۔