لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف میں دھڑے بندی منظر عام پر آگئی ،پارٹی رہنماؤں نے ایک دوسرے پر الزام تراشی شروع کردی ۔شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چودھری سرور چاہیں بھی تو مجھے نہیں ہٹا سکتے ،اگرجہانگیر ترین اور چودھری سرور سے ٹکٹ لینا پڑی تو سیاست چھوڑ دوں گا۔پی ٹی آئی کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھے دو مرتبہ وائس چیئر مین منتخب کیا گیا اور عمران خان کو مجھ پر مکمل اعتماد ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نظریے کی سیاست کے لیے وزارت خارجہ کو بھی چھوڑ دیا تھا ،دھڑے بندی اور نظریہ بندی میں تمیز کرنا ہو گی ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجھ پر الزام لگا یا جا رہا ہے کہ میں پارٹی میں دھڑے بندی کر رہاہوں ،اللہ گواہ ہے کہ میں نے کبھی پارٹی میں دھڑے بندی نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کی کل بھی عزت کرتا تھا اور آج بھی عزت کرتا ہوں لیکن چوہدری سرور اور جہانگیر ترین کے آگے ٹکٹ کے لیے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گا، اگران لوگوں سے ٹکٹ لینا پڑا تو سیاست چھوڑ دوں گا ۔انہوںنے مزید کہا کہ مجھے پارلیمانی بورڈ میں عزت دی گئی تو ٹکٹس صرف پرفارمنس ملے گی ،ٹکٹیں وفاداری اور کارکردگی دکھانے والے امید واروں کو ہی ملے گی ۔اس سے قبل پی ٹی آئی کے رہنماشفقت محمود کہہ چکے ہیں کہ جہانگیر ترین نے انٹرا پارٹی الیکشن پراثر انداز ہونے کے لیے 86ہزار سمیں لی ہیں ۔