اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

پاناماپیپرز ،عتزازاحسن قانونی نکتہ نظر سامنے لے آئے

datetime 10  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سنیٹراعتزازاحسن نے کہاہے کہ پاناماپیپرز اہم معاملہ ہے جس کی تحقیقات فارنزک ٹیسٹ کے زریعے ہی ممکن ہے ، تحقیقات کرنا حاضر سروس یا ریٹائرڈ ججز کے بس کی بات نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ یہ تحقیقات عالمی ماہریں بینکرز سے کرائی جائیں،پاکستان کا پیسہ جہاں بھی گیا وہاں سے واپس لایا جائے۔موجودہ ججز پر وزیر اعظم کی چمک کا اثر ہے جس کا مثال اصغر خان سمیت بیشتر عدالتی فیصلے ریکار ڈ پر موجود ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوارکو قومی عجائب گھرمیں دوسری صوفی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس سے سندھ کے سینئروزیرنثاراحمدکھوڑو، وزیراعلیٰ سندھ کی کوآرڈی نیٹربرائے ثقافت شرمیلافاروقی اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔کانفرنس میں امریکہ، بھارت سمیت دیگرممالک کے مندوبین اور اسکالرزنے بھی شرکت کی ۔ اعتزاز احسن نے کہاکہ پانامہ پیپرز سے متعلق دنیا بھرکی شخصیات کا احتساب ہونا چاہیے۔ وزیراعظم کا خاندان آف شورکمپنیوں میں ملوث پایا گیا جبکہ حسین نوازشریف نے آف شورکمپنیوں سے متعلق اعتراف بھی کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاناما لیکس میں موجود وزیر اعظم اور اس کے خاندان کے ملوث ہونے کا معاملہ ہے، جس کی تحقیقات معمولی بات نہیں ہے ۔پانامالیکس انکشافات معاملہ بات نہیں ہے بلکہ تحقیقات کے ذریعے اس کی جڑتک جا نا ہوگا جو ایک عالمی ادارا ہی کرسکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ صوفی ازم نے راوداری اور ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا درس دیتا ہے ۔پاکستان سمیت دنیا بھر میں جاری دہشتگردی اور انتہا پسندی کی لہر پر اگر قابو پانا ہے تو پھر ہمیں صوفی ازم کے فلسفہ کو عام کر نا ہو گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…