کراچی(این این آئی) احتساب عدالت نے کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم کو مرضی کے اسپتال سے علاج کی اجازت دے دی ہے۔جبکہ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹرعاصم حسین نے ضمانت کے لئے درخواست جمع کرادی ہے ۔ہفتہ کوڈاکٹر عاصم کے خلاف کرپشن کیسز کی سماعت مقامی احتساب عدالت میں ہوئی۔ سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے کہا کہ نیب کی تحویل میں ڈاکٹر عاصم کا صحیح علاج نہیں ہو رہا اور ان کی یاداشت بھی کمزور ہو رہی ہے۔ ڈاکٹرز نے ڈاکٹر عاصم کو سائیکو تھراپی تجویز کی ہے۔جناح اسپتال میں یہ سہولت موجودنہیں ہے۔ لہٰذا انھیں ان کی مرضی کے اسپتال میں ذاتی خرچ پر علاج کی اجازت دی جائے۔ اس موقع پرنیب کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہاکہ ڈاکٹر عاصم کو تمام طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد نیب حکام کو حکم دیا کہ ڈاکٹر عاصم کو ان کی مرضی کے اسپتال سے علاج کی اجازت دی جائے۔قبل ازیں ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ضمانت کے لئے درخواست جمع کرائی گئی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا، پولیس نے میرے خلاف کوئی شواہد پیش نہیں کئے۔ میں نے نہ کسی دہشت گرد کا علاج کیا نہ پناہ دی ، مجھے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین مجھے بے قصور قرار دے چکے ہیں اور اے کلاس کی رپورٹ بھی پیش کی تھی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ مجھے ضمانت پر رہا کیا جائے ڈاکٹر عاصم کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نیب میں بھی میرے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت کے لئے ایس ایس پی کو 18 اپریل کو طلب کرلیا ہے۔