اسلام آباد(نیوزڈیسک)چوہدری نثار علی خان نے کہاہے کہ دھرنوں نے اسلام آباد کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے جس کا دل چاہتا ہے وہ چند سو افراد جمع کر کے دھرنا دے دیتا ہے، ملک کا وفاقی دارالحکومت بند ہونے سے دنیا بھر میں بدنامی ہوتی ہے اس لئے فیصلہ کیا ہے کہ ڈی چوک اور ایف نائن پارک میں کسی کو جلسے کی اجازت نہیں دیں گے۔ متفقہ فیصلہ کرنے کے بعد اسلام آباد میں جلسے کے لئے ایک مقام متعین کیا جائے گا تاکہ شہریوں کی زندگی متاثر نہ ہو اور آئندہ چند ہفتوں میں یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔وزیر داخلہ نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کو روز روز سیل نہیں کرسکتے اس حوالے سے فیصلہ کرچکے ہیں اور جلد کابینہ سے منظوری کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کو اس پر اعتماد میں لیں گے کیونکہ صرف مسلم لیگ (ن )نے ہی اقتدار میں نہیں رہنا وزیرداخلہ نے کہاکہ احتجاجی سرگرمیوں کی وجہ سے اسلام آباد کے رہائیشیوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن جماعتوں نے اپنی سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے اس کیلئے اسلام آباد کے علاوہ پورا ملک پڑا ہے۔وزیرداخلہ نے کہاکہ ا سلام آباد میں اجتماع کیلئے کوئی ایک خاص مقام مختص کریں گے ، ایف نائن پارک عوام کی تفریح کیلئے ہے۔گزشتہ ماہ ممتاز قادری کے چہلم کے حوالے سے وزیر داخلہ نے کہاکہ حکومت نے خود مذہبی جماعتوں کو اجازت دی تھی اور خوشی ہے کہ مذہبی جماعتوں نے معاہدے کی پاسداری بھی کی لیکن چند لوگوں نے اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے عوام کے پیسے سے بننے والی میٹرو بس اور فائر بریگیڈ کو نقصان پہنچایا، یہ کون سے عالم دین ہیں جو ایک طرف تو رسول اللہؐ کا نام لیتے اور دوسری طرف گندی گالیاں دیتے تھے، ہمارے نبیؐ نے تو کبھی دشمنوں سے معاہدے کے خلاف ورزی نہیں کی اور کافروں کو بھی معاف کیا، صرف نام لینے سے کوئی رسول اللہ ؐ کا امتی نہیں ہو جاتا بلکہ اس کے لئے ان کے قول پر عمل کر کے بھی دکھا نا پڑتا ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھی کہا ہے کہ اسطرح کے پروگرام کی راولپنڈی میں بھی اجازت نہیں دینی چاہئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے آئندہ ایک دو روز میں فیصلہ کرلیا جائیگا قبل ازیں وزیر داخلہ نے کلرسیداں اور روات کیلئے ایک ارب 17 کروڑ روپے کے منصوبوں کااعلان کیا۔اس موقع پر انہیں سپیشل ایجوکیشن سنٹر اور اراضی ریکارڈ سنٹر کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ چوہدری نثار نے کہا کہ منتخب نمائندے عوام کے خادم بن کر ان کی خدمت کریں، ہم نے عوام سے انصاف کرنا ہے ، عہدے اللہ کی دین ضرور ہیں تاہم انہیں عوام کی خدمت کیلئے استعمال کرنا ہے۔وزیرداخلہ نے کہاکہ وہ نظم وضبط کا پابند ہیں اور کسی چیئرمین یا کونسلر کو غلط کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے چیئرمین اورکونسلر محکموں کی کارکردگی پر نظر رکھیں،تحصیل کی سطح پر اہم رہنماؤں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی جعلی بھرتیوں پر کئی افراد کو گرفتار کیا جاچکاہے۔ اس کے مرکزی ملزم کے گرد گھیرا تنگ کررہے ہیں۔ انہوں نے روات سے کلر سیداں اور بائی پاس روڈ کی ٹوٹ پھوٹ کا نوٹس لیتے ہوئے پندرہ دن میں اس کی فزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کا حکم دیا۔