لاہور (نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر حکومتی کشتی بھنور میں پھنس چکی ہے اور اس ناؤ کو ڈوبنے سے بچنے کیلئے کرپشن کا بوجھ اتارنا ہو گا اور قوم کو اُن چار سادہ سوالوں کا جواب دینا ہو گا جو عمران خان نے اپنے خطاب میں اٹھائے ہیں ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالعلیم خان نے کہا کہ عوام کا حافظہ اتنا بھی کمزور نہیں وہ بخوبی جانتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں اپنے ہی بنائے ہوئے کمیشن میں نواز لیگ نے حاضر سروس جج جسٹس باقر رضوی کے فیصلے کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا تو اب ریٹائرڈ جج کے ساتھ کیا حشر کریں گے ؟۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام دن بدن قرضوں کے بوجھ تلے دبے جا رہے ہیں جبکہ حکمرانوں کے کاروبار دن دگنی رات چوگنی ترقی کر رہے ہیں اگر رقوم صحیح طریقے سے بیرون ملک منتقل ہوئی ہیں تو آزادانہ تحقیقات کرانے میں کیا حرج ہے ؟۔عبدالعلیم خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف کا گذشتہ 15برسوں سے یہی موقف ہے اور ہماری سیاست کا محور ہی ملک سے کرپشن اور لوٹ مار کا خاتمہ کرنا اور لوٹی ہوئی دولت واپس لانا ہے عمران خان نے گذشتہ روز قومی اسمبلی میں پوری قوم کی ترجمانی کی ہے اور خود کو سب سے پہلے احتساب کیلئے پیش کر کے نئی مثال قائم کرتے ہوئے مخالفین کے منہ بند کر دیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 10اپریل کو عمران خان کا قوم سے خطاب و قت کی آ واز ہے اور اسے سرکاری ٹی وی کے ساتھ سارے میڈیا پر نشر ہونا چاہیے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکی ہے اور یہ کسی وقت بھی دھڑام سے گر سکتی ہے اور وزراء کی آنیاں جانیاں اور پھُرتیاں کسی کام نہیں آئیں گی ۔